پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے، ایک اندازے کے مطابق ملک میں 80 لاکھ سے لے کر ایک کروڑ افراد اس مرض کے شکار ہیں۔
جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) میں مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ کے موضوع پر جاری 4 روزہ ساتویں بین الاقوامی سمپوزیم کم ٹریننگ کورس کے دوسرے روز ملکی و غیر ملکی ماہرین نے پاکستان میں تیزی سے پھیلتے مرض ہیپاٹائٹس پر بات کی۔
ماہرین نے بتایا کہ عالمی سطح پر ہیپاٹائٹس سی سے ہر سال تقریباً ساڑھے تین لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ دنیا میں ہیپاٹائٹس بی سے مرنے والوں کی تعداد 6 لاکھ ہے۔
جرمن سائنسدان ڈاکٹر برٹرام فلیمگ نے ہیپاٹائٹس کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں یرقان نہ صرف قدیم ہے بلکہ بہت عام ہے، پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے مریض کثیر تعداد میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر سال ہیپاٹائٹس اے سے چودہ لاکھ افراد متاثر ہوتے ہیں جن میں سے دس سے تیس ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، ہیپاٹائٹس بی کے مریضوں کا بروقت علاج ممکن ہوتا ہے لیکن اس کے وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں جبکہ ہیپاٹائٹس سی کا مکمل خاتمہ ممکن ہے۔