آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ حال ہی میں بعض عناصر نے عوام اور فوج کے رشتے پر وار کرنے کی مذموم کوشش کی جس کو افواج پاکستان نےتحمل اور سمجھداری سے ناکام بنایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق یوم دفاع کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے جبکہ آرمی چیف اور پاک فوج نے شہدا اور ان کے لواحقین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
6 ستمبر 1965 کو قوم نے ثابت کر دیا کہ وہ سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں اور وطن کے ہزاروں بیٹوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔ آج پوری قوم شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم بطور قوم تمام شہدا کی قربانیوں کے مقروض ہیں۔ شہدا نے قومی پرچم کی سربلندی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ مسلح افواج ہر طرح کے خطرات کے خلاف دفاع وطن کے لیے پرعزم ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اس موقع پر اپنے بیان میں آرمی چیف نے کہا کہ یومِ دفاع و شہدا ہماری قومی و عسکری تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ دن ہمیں اپنی مسلح افواج کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ 65 کی جنگ میں مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کو جرأت اور پیشہ ورانہ مہارت سے ناکام بنایا۔ 65 کی جنگ میں قومی اتحاد و یکجہتی کا عظیم جذبہ دیکھنے میں آیا، اسی جذبے سے ہم نے دشمن کی جارحیت کو ناکام بنایا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج اپنے نظم و ضبط اور اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار کی بدولت دنیا میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔ ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ ہمارا طرہ امتیاز ہے۔ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر دم تیار ہے۔ دفاع وطن کو اپنی جان سے مقدم رکھنا پاک فوج کے ہر افسر اور جوان کا عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہدا کی قربانیاں، غازیوں کے کارنامے ہمارے لیے قابل تقلید مثالیں ہیں۔ شہدا کے خون سے آزادی کے چراغ روشن ہوتے ہیں۔ شہدا کا تقدس اور احترام ہماری اہم ذمے داری ہے۔ پاک فوج اور عوام کے مابین اعتماد و یگانگت ہماراقیمتی اثاثہ ہے۔ حال ہی میں بعض عناصر نے عوام اور فوج کے رشتے پر وار کرنے کی مذموم کوشش کی۔ افواج پاکستان نے بحیثیت ایک قومی ادارہ نہایت تحمل اور سمجھ داری سے اسے ناکام بنایا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مسلح افواج نے جس جانفشانی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔ اس کی مثال نہیں۔ پاک فوج عوام کی خواہشات اور امنگوں کا محور ہے۔ مضبوط معیشت مضبوط دفاع کے لیے ناگزیر ہے۔ باہمی تعاون سے پاکستان اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔