گستاخانہ خاکے،فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کامعاملہ: تحریک لبیک کے مطالبات عید کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ

گستاخانہ خاکے،فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کامعاملہ: تحریک لبیک کے مطالبات عید کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ

حکومت نے تحریک لبیک کے مطالبات پر مشتمل قرارداد عید سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔



 



میڈیا رپورٹس کے مطبق تحریک لبیک سے معاہدے کے حوالے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہوئے۔



 



ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اور فرانس کے سفیر کی ملک بدری کے لیے قرارداد پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی تجویز پربات کی گئی، اور فیصلہ کیا گیا کہ تحریک لبیک کے مطالبات پر مشتمل قرارداد عید سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی، اور معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کمیٹی دیگر جماعتوں سے بھی بات کرے گی۔






 



واضح رہے کہ 17 فروری کو تحریک لبیک نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا لیکن 10 فروری کو وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی نے انھیں یقین دہانی کرائی گئی کہ حکومت 20 اپریل تک حکومت فرانسیسی سفیر کو گستاخانہ خاکے شائع کرنے پراحتجاجا ً پاکستان سے ملک بدر کرنے کے حوالے سے اقدامات کرے گی اور اس معاملے پر پارلیمنٹ سے بھی منظوری لے گی۔ حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ طے شدہ معاہدہ کے مسودے کو قرار داد کی شکل دینے کیلیے خصوصی کمیٹی بھی قائم کی تھی۔ 


 یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے بانی علامہ خادم حسین رضوی کی رسم چہلم لاہورمیں ادا کی گئی تھی جس میں ملک بھر سے کارکنان اورعقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تحریک لبیک کے موجودہ سربراہ اور علامہ خادم رضوی کے صاحبزادے حافظ سعد رضوی نے اپنے خطاب میں حکومت کو الٹی میٹم  دیا تھا اور کہا کہ حکومت کے پاس 17 فروی تک کی مہلت ہے اگر فرانس کے سفیر کو ملک بدرنہ کیا گیا تو خاموش نہیں رہیں گے۔