مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قوم کی دعائیں قبول کیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے پاکستان اور اس کے آئین کو بچا لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مشترکہ اپوزیشن جمعے کو یوم تشکر منائے گی۔ عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ دے کر اپنے وقار کو چار چاند لگا دئیے ہیں۔ معزز ججوں نے متفقہ فیصلے سے پارلیمان کو مضبوط کیا اور عوام کی امنگوں کی عکاسی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام کے ساتھ مل کر یہ جنگ لڑی۔ ہم اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔ میں نے آج معزز جج صاحبان سے کہا تھا کہ آج آپ سب نے تاریخ رقم کرنی ہے۔ آج واقعی وہ عوام کی توقعات پر پورا اترے۔
اس موقع پر پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ قوم آئین پاکستان اور جمہوریت کی فتح ہے۔ ہم سجھتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ نے نہایت اطمینان بخش فیصلہ سنایا۔ جمعے کے روز یوم تشکر منائیں گے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ اور اب عدالت میں بھی ان کو شکست سے دوچار کیا۔ ہم سپریم کورٹ سے کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ ایک مثال ہے جس سے جمہوریت اور آئین کو تحفظ ملا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 2018ء کے انتخابات کی وجہ سے قومی ادارے متنازع ہو چکے تھے لیکن آج پاکستانی آئین اور جمہوریت کو فتح نصیب ہوئی ہے۔ تمام داغ آج دھل گئے ہیں۔ انشاء اللہ اب عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا عمل کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہم اہم ریفارمز کروا کے شفاف الیکشن کی جانب بڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آئین کے حق میں ہوا ہے۔ یہ فیصلہ ملکی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا کہ۔ آج سپریم کورٹ نے جمہوریت کے ساتھ انصاف کیا ہے۔