مسئلہ کشمیر: ’ایک طرف عمران خان ارطغرل دیکھنے کا کہتے ہیں دوسری طرف مودی کی کال کا انتظار کرتے ہیں‘

مسئلہ کشمیر: ’ایک طرف عمران خان ارطغرل دیکھنے کا کہتے ہیں دوسری طرف مودی کی کال کا انتظار کرتے ہیں‘
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج کشمیر پر خاموشی ہے، آج کشمیر ایشو پر مایوسی پھیل رہی ہے اور اس معاملے پر حکومت کے پاس تقریر، تحریر اور ٹیلی فون کے علاوہ کچھ نہیں۔

مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وزیر خارجہ نے لمبی چوڑی قرارداد پیش کی اور مودی ہٹلر ثانی کے مظالم کی لفاظی کی حد تک مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جن ہزاروں لوگوں نے جام شہادت نوش کیا ان کے خون سے وادی سرخ ہو چکی ہے، خواتین کے آنچل نوچے جارہے ہیں، بزرگوں اور بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 70 سال سے لاک ڈاؤن تو تھا لیکن ایک سال سے کشمیری بدترین لاک ڈاؤن کا شکار ہیں، تاہم کشمیر پر حکومت کے پاس تقریر، تحریر اور ٹیلی فون کے علاوہ کچھ نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج کشمیر پر خاموشی ہے، آج کشمیر ایشو پر مایوسی پھیل رہی ہے، کشمیر پر بات نہ کرنے دینے کا مطلب کشمیر کاز نقصان پہنچانا ہے، ایک طرف عمران خان ارطغرل دیکھنے کا کہتے ہیں دوسری طرف مودی کی کال کا انتظار کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی کے مہمانوں کی گیلریز کو بھی ہال کا درجہ دیا گیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے گیلریز میں بیٹھ کر کارروائی میں حصہ لیا، فیصلہ کرونا وائرس کے پیش نظر کیا گیا تھا۔