سیکیورٹی بریچ کیسے ہوا؟: وزیر اعلیٰ عثمان بزدار حکام پر برہم، نئے سرے سے سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے احکامات

سیکیورٹی بریچ کیسے ہوا؟: وزیر اعلیٰ عثمان بزدار حکام پر برہم، نئے سرے سے سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے احکامات

 میڈیا اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اپنی سکیورٹی میں خامیوں پر تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے  گزشتہ روز لاہور میں  ہونے والی تقریب کی ناقص سکیورٹی پر برہمی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی اجلاس میں سکیورٹی سے متعلق از سر نو حکمت عملی بنانے کا  بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں  نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔


واقعے کا پس منظر 

گزشتہ روز لاہور کے علاقے ڈیفنس میں پنجاب کے نامزد وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کے ولیمے کی تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی موجودگی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں اسد کھوکھرکے بھائی مبشر کھوکھر فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے۔ عینی شاہد کے مطابق  نامزد صوبائی وزیر سمیت تینوں بھائی وزیراعلیٰ پنجاب کوگیٹ تک الوداع کرنے آئے تھے، وزیراعلیٰ واپسی کے لیےکار میں بیٹھے ہی تھےکہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، فائرنگ کا واقعہ وزیراعلیٰ کی کار سے چندگز کے فاصلے پر ہوا۔

پولیس کو وزیر اعلیٰ کی آمد کی اطلاع دیر سے ملی سیکیورٹی انتظامات کرنا ممکن نہ تھا

دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہے کہ اسپیشل برانچ کے اہلکاروں نے سراغ رساں کتوں سے پنڈال چیک ہی نہیں کرایا جب کہ لاہور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نجی طورپر دعوت ولیمے میں شریک ہوئے، پولیس کو وزیر اعلیٰ آفس کی جانب سے وزیراعلیٰ کی آمد کا صرف ایک گھنٹے قبل بتایا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق  تقریب میں 1500 سے زائد مہمان مدعو تھے جلدی میں سب کو چیک کرنا ممکن نہیں تھا، پولیس کو تقریب میں واک تھرو گیٹ پہنچانے کا ٹائم ہی نہیں ملا۔