الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی) نے توشہ خانہ کیس پر سزا کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے حوالے سے خبروں کی تردید کر دی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج میڈیا پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی چلنے والی تمام خبروں کی الیکشن کمیشن سختی سے تردید کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن میں آج اس موضوع پر نہ تو کوئی اجلاس ہوا ہے اور نہ ہی یہ موضوع زیر غور رہا ہے۔
ایک اور بیان میں الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ڈیجیٹل مردم شماری کے اعداد وشمار کی سرکاری اشاعت اور الیکشن کمیشن کے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کرنے کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے لیگل ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ کل الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کی روشنی میں ضروری رہنمائی مہیا کرے ۔ الیکشن کمیشن کی میٹنگ کل 11:30بجے دوبارہ ہوگی ۔
الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کمیٹی کو دس دن کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کی فارن فنڈنگ سے متعلق اپنی سکروٹنی رپورٹ ہر صورت میں الیکشن کے روبرو پیش کرے ۔اور اس کو آخری مہلت سمجھا جائے ۔
اسکے علاوہ الیکشن کمیشن نے لاء ونگ کو حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے دائر کردہ تمام پرائیوٹ شکایات جو کہ مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان کی فوری سماعت اور فیصلہ جات کے لئے متعلقہ معزز عدالتوں سے رجو ع کرے تاکہ ان شکایات پر بروقت فیصلہ جات اور ان پر عملد رآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
واضح رہے کہ آج یہ خبر سامنے آئی تھی کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس پر سزا کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے مشاورت کر لی گئی جبکہ نوٹیفیکیشن بھی آج ہی جاری کر دیا جائے گا۔