خیبر پختونخوا کے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں صوبے کے 11 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو روکیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن سامنے آیا ہے جس میں صوبے کے 11 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لئے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، بٹ گرام، شانگلہ، سوات، پشاور، مردان، نوشہرہ، کوہاٹ اور ڈی آئی خان کے ڈپٹی کمشنرز کے نام جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں فنڈز کی غیرمنصفانہ تقسیم کے خلاف ہونے والی سرگرمیوں کو روکیں۔
نوٹیفکیشن میں درج معلومات کے مطابق محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے یہ حکمنامہ عمر اصغر خان نامی فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد کروائی گئی ورکشاپس کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں ہے کہ عمر اصغر خان فاؤنڈیشن کی جانب سے شہریوں کی تربیت کے لئے ایک ورکشاپ کا انتظام کیا گیا تھا جس میں شرکا کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور صوبائی اسمبلی کے دیگر اعلیٰ عہدیداران اپنے اپنے حلقوں کو اضافی فنڈز مہیا کر رہے ہیں۔
حکومت نے فاؤنڈیشن کے اس عمل پر ایکشن لیتے ہوئے پراجیکٹ کا لائسنس کینسل کر دیا اور 11 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو حکم دیا کہ وہ مذکورہ این جی او کو اپنے اپنے اضلاع میں ایسی سرگرمیوں سے روکیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔