ایک دن کی شادی اور ہنی مون، ایمسٹرڈیم میں جلد ایسا ممکن ہو گا

کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ دنیا کے کسی ملک میں ایک دن کی شادی اور سونے پہ سہاگہ ہنی مون منانے کی اجازت بھی ہو؟

جی، اگر آپ اب تک لاعلم تھے تو جان لیجئے کہ نیدرلینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ایسا ہونے والا ہے۔

ایمسٹرڈیم آنے والے سیاح کسی بھی مقامی مرد یا عورت سے شادی کرنے کے بعد اپنی شریک حیات کے ساتھ  اس دلکش شہر کی سیاحت کر سکیں گے۔

دراصل، یہ اقدام کرنے کا مقصد سیاحوں کے بڑی تعداد میں شہر کا رُخ کرنے کے باعث مرتب ہونے والے منفی اثرات کا مقابلہ کرنا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، ایمسٹرڈیم میں سالانہ ایک کروڑ 90 لاکھ سیاح آتے ہیں اور یہ تعداد ایک دہائی میں تین کروڑ تک پہنچ سکتی ہے جب کہ شہر کے باسیوں کی تعداد صرف 10 لاکھ ہے جو سیاحت کے فروغ سے زیادہ خوش نہیں۔



ان عوامل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان ٹورسٹ ایمسٹرڈیم نامی تحریک شروع کی گئی ہے تاکہ سیاحوں کی بڑی تعداد کو شہر میں مثبت سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

اس تحریک کے تحت دیگر مختلف اقدامات کے علاوہ ایمسٹرڈیم کے کسی مقامی رہائشی کی سیاح سے روایتی تقریب میں شادی بھی شامل ہے۔ انگوٹھیوں کا تبادلہ، وعدے وعید اورعروسی ملبوسات، یہ سب کچھ اس شادی کا حصہ ہو گا۔

اس تقریب میں مجموعی طور پر 35 منٹ صرف ہوں گے جب کہ جوڑا ہنی مون شہر کے ان حصوں کو دریافت کرتے ہوئے گزارے گا جو زیادہ معروف نہیں۔

اس شادی کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ یہ قانونی نہیں ہو گی بلکہ علامتی ہو گی۔

اس تحریک کے منتظم کا کہنا ہے، یہ سیاحوں کو مقامی شہریوں سے بامقصد رابطے کا موقع فراہم کرے گا۔

ویڈ ڈیٹنگ بھی ایسا ہی ایک اقدام ہے جس کے تحت سیاح اور ایک مقامی شہری کو آپس میں ملایا جائے گا تاکہ وہ ایک دوسرے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جان سکیں، وہ فارم ہائوسز سے جڑی بوٹیاں چنیں گے یا کسی بزرگ رہائشی کے ساتھ کسی پارک میں چہل قدمی کریں گے۔

یہ ایک حیرت انگیز تحریک ثابت ہونے جا رہی ہے جس کا آغاز آئندہ ہفتے کسی بھی سیاح کی مقامی رہائشی سے شادی کے ساتھ ہو گا۔