چوہدری برادران کی جانب سے پرانے کیسز پر دوبارہ تحقیقات کے حوالے سے عدالت سے رجوع کرنے کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کا ردعمل سامنے آگیا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چوہدری برادران کےمبینہ مقدمات کےباعث نیب مخالف پروپیگنڈاجاری ہے اور یہ امرانتہائی حیران کن اور باعث تشویش ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نےان مقدمات پرتاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، چوہدری برادران کےمقدمات سےمتعلق نہ ہی کوئی حکم جاری کیاگیا ہے،معمول کی انکوائری پرانےمقدمات میں قانون کےمطابق جاری ہے، پرانے مقدمات کوغیرمعینہ مدت تک الماریوں کی زینت نہیں بنایا جاسکتا۔
اعلامیہ کے مطابق نیب انسداد بدعنوانی کا ایک قومی ادارہ ہے، نیب کاتعلق نہ کسی جماعت اور نہ ہی کسی فردسےہے، نیب کےافسران کاتعلق صرف وصرف ریاست پاکستان سےہے اور نیب کےقانون کےمطابق ہرشخص کی عزت نفس کاخیال رکھتاہے۔
خیال رہے کہ آج مسلم لیگ ق کے چوہدری برادران کی جانب سے چیئرمین قومی احتساب بیورو کے اختیارات سے متعلق کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے نیب کونوٹس جاری کر دیا ہے۔
چیئرمین نیب کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے کی۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ عدالت میں پیش ہوئے اور انھوں نے چیئرمین نیب کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب کو 19 سال پرانے کیس اور بند کی گئی انکوائری دوبارہ کھولنے کا اختیار نہیں ہے۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ نیب کی جانب سے 19 برس پرانا کیس دوبارہ کهولنے کا اقدام کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔
چوہدری برادران کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو 11مئی کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔