اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے نیویارک میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی غیر موجودگی کے باعث ان کی چیف آف اسٹاف ماریا لوئیسا سے ملاقات کی اور انہیں کشمیر میں بگڑتی صورتحال اور بھارتی فیصلے سے علاقائی امن کو لاحق سنگین خطرات سےآگاہ کیا۔
ملیحہ لودھی نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اقدام سے پیدا بحران میں اپنا کردار ادا کریں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن آف انکوائری تشکیل دیں۔
As the UN Sec Gen is away, I met Maria Louisa Ribeiro Viotti, his chief of staff today, and asked for the UN chief to play his due role in the crisis sparked by India’s unlawful action in occupied Jammu and Kashmir and call on India to comply with UN Security Council resolutions pic.twitter.com/xIBQEsu9TK
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) August 8, 2019
ملاقات میں ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ختم کرانا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا پیغام جاری کیا، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے خطے میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے۔
"We are deeply concerned that the latest restrictions in Indian-Administered Kashmir will exacerbate the human rights situation in the region" -- @UNHumanRights spokesperson
pic.twitter.com/C4AStqa3tV
— United Nations (@UN) August 7, 2019
ترجمان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں آپ کی توجہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے 8 جولائی 2019 کو جاری کی گئی رپورٹ پر مبذول کروانا چاہتا ہوں جس میں وادی کی بدترین صورت حال کا ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح مواصلات کے نظام کو متعدد مرتبہ بند کیا گیا، سیاسی رہنماوں اور کارکنان کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا جبکہ احتجاج کو روکنے کے لیے بھرپور طاقت کا استعمال اور ماورائے عدالت قتل کیے گئے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ان پابندیوں کے ذریعے مقبوضہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کو ریاست کے مستقبل سے متعلق فیصلوں کے لیے جمہوری نمائندگی سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ خطے کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے دونوں ممالک سے ہر سطح پر رابطے میں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ان مفروضوں کو مسترد کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل دو جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی کو حل کروانے میں تذبذب کا شکار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیکریٹری جنرل اس معاملے پر تذبذب کا شکار نہیں اور بتایا کہ ہم صورت حال سے بہت اچھی طرح واقف ہیں، جس پر ہمارے بہت سے تحفظات ہیں، ہم تمام فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خط اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو موصول ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا تھا جب کہ بھارتی لوک سبھا نے بھی آرٹیکل 370 ختم کرنے کی منظوری دیدی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے واقعے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔