https://twitter.com/pmln_org/status/1226001460045008896?s=20
ان کا کہنا تھا کہ جب یہ میری رہائشگاہ کی نیلامی میں ناکام ہوئے تو عمران نیازی اور پنجاب حکومت کے گٹھ جوڑ نے میری رہائشگاہ کو بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہ بنادیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد انکا یہ اقدام توہین عدالت ہے.
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب حکومت کی جانب سے اپنی رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں 1988 سے واقع میری رہائشگاہ کو بے گھر لوگوں کے لیے وقف کرنا توہین عدالت ہے کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 27 جنوری کو اس کیس میں حکم امتناع جاری کیا تھا۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ میرے خلاف سارا کیس ہی فراڈ اور بدنیتی پر مبنی ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ ایک بہت بڑے جھوٹ پر مبنی ہے کہ میں نے 20 سال تک پاکستان میں ٹیکس ریٹرن نہیں دی حالانکہ گزشتہ 36 سال سے میری ایک ایک ٹیکس ریٹرن کی رسیدیں دستیاب ہیں اور ہر چیز ڈاکومینڈٹ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے لاہور کے پوش علاقے گلبرگ میں واقع اسحاق ڈار کی رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کر کے 12 کمروں میں بستر بھی لگا دیئے تھے۔