سلیم صافی نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین مسلم لیگ (ن) میں جائیں گے یا ان کا ایسا کوئی ارادہ ہے۔ اگرچہ ان کا لندن جانا صرف علاج کیلئے محدود نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ''آج شاہ زیب خانزادہ'' کیساتھ میں گفتگو کرتے ہوتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کیساتھ جہانگیر ترین کے معاملات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ عمران خان کی مرضی ہوتی تو انھیں کبھی کے گرفتار کروا چکے ہوتے لیکن وزیراعظم کی کوشش کے باوجود وہ گرفتار نہیں ہوئے۔ جہانگیر ترین کی اہمیت اپنی جگہ پر برقرار ہے۔ وہ ن لیگ میں اس لئے نہیں جائیں گے کیونکہ وہ اپنے گروپ کو وہاں نہیں لے جا سکتے، جبکہ پی ٹی آئی میں رہتے ہوئے وہ قیادت کر سکتے ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کا صرف جہاز نہیں ان کے ہیلی کاپٹر بھی تھے۔ جہانگیر ترین کی تنہا سرمایہ کاری پی ٹی آئی میں سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ تو جہاز میں آتے جاتے نظر آجاتے تھے لیکن کچھ لوگ خلوت میں بھی جہانگیر ترین کی بدولت پی ٹی آئی میں شامل ہوئے، جہانگیر ترین کی اہمیت عملی طور پر ڈپٹی وزیراعظم کی تھی، وہ عمران خان صاحب کو بھی لیڈ کررہے تھے،صرف پارٹی نہیں حکومتی معاملات بھی ان کے ہاتھ میں تھے۔