سید طلعت حسین نے کہا ہے کہ صحافی پروپگینڈا کا حصہ بننے سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے۔ ماضی میں اہم معتبر شخصیات نے میرے سامنے بھی نواز شریف کی اربوں کی کرپشن پکڑنے کا دعویٰ کیا تھا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ''آن دی فرنٹ'' میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ ایک اہم شخصیت نے مجھے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا سنگاپور میں ایک ارب ڈالر کا اکائونٹ پکڑا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے سامنے دعویٰ کیا گیا کہ ہمارے پاس نواز شریف کیخلاف شواہد موجود ہیں، آپ ان کیخلاف اپنے شو میں بات کریں۔ تاہم میں نے مسلم لیگ ن کا موقف لینے کے بغیر ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔
https://twitter.com/SenPervaizRd/status/1545237051733336064?s=20&t=0uEvt6IOW4k8OdFVoxEatQ
ان کا کہنا تھا کہ میرے انکار سے وہ معتبر شخصیت سخت ناراض ہو گئی تھی۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب مسلم لیگ ن کو بالکل سیاسی طور پر دیوار کیساتھ لگا دیا گیا تھا۔ ہم نے منع کرنے کے باوجود ن لیگ کی قیادت سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیا تھا۔
انہوں نے دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے کہا کہ جس شخص نے بھی آپ کو یہ بات کہی ہے، برائے مہربانی ان سے کہیں 90 فیصد وہ رکھ لیں، اس میں سے صرف 10 فیصد ہمیں دے دیں۔
سید طلعت حسین کا کہنا تھا کہ یہ سٹوری بعد میں بری طرح پٹ گئی تھی۔ اگر میں بھی اس معتبر شخصیت کی بات مان لیتا اور ٹی وی پر بیٹھ کر بغیر تصدیق کے اس خبر کو رپورٹ کر دیتا تو میں بھی اس پراپگینڈا کا حصہ بن جاتا۔