ایک نقطہ نظر یہ ہے کہ میاں نواز شریف اپنی خاموشی کو اس وقت کے انتظار میں مفاہمتی انداز سے چلا رہے ہیں جب سیاسی حالات اس نقطے پر پہنچ جائیں کہ ریٹائرمنٹ اور انتخابات کی تاریخیں قریب قریب ہوں۔ جب امریکہ کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد کا منظرنامہ واضح ہو چکا ہو اور اندرونی طور پر کسی ادارے کا سربراہ اس پوزیشن میں نہ ہو کہ اپنی من مانی کر سکے۔