دوستی سے انکار پر فائرنگ، نوجوان زخمی والد قتل، تینوں ملزمان گرفتار

دوستی سے انکار پر فائرنگ، نوجوان زخمی والد قتل، تینوں ملزمان گرفتار
خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں دوستی سے انکار پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ملزمان نے فائرنگ کر کے نوجوان کو زخمی جبکہ اس کے والد کو قتل کر دیا۔ واقعے کی رپورٹ میں نامزد تینوں بھائیوں کو پولیس نے 48 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا ہے۔

تھانہ لکی مروت کے ایس پی انویسٹی گیشن مراد علی وزیر نے ایس ایچ او تھانہ لکی مروت منیم خان اور تفتیشی افسر سلیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز محلہ گل ولی آباد لکی سٹی میں نوجوان فیصل عمران خٹک کو اپنے والد عمران خٹک کے ہمراہ گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ مذکورہ واقعے میں دونوں شدید زخمی ہو گئے تھے۔ بعد ازاں عمران خٹک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے جبکہ نوجوان فیصل عمران شدید زخمی حالت میں زیرعلاج ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نوجوان فیصل عمران نے تھانہ لکی مروت پولیس کو بتایا کہ مبینہ ملزمان سکندر، اسد اور شفیع اللہ نے انہیں اس وقت اپنے اسلحہ سے گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے والد عمران خٹک کے ہمراہ سودا سلف لینے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔ انہوں نے پولیس کو مزید بتایا کہ مبینہ ملزم سکندر ان سے بزور دوستی رکھنا چاہتا تھا۔

ایس ایچ او تھانہ لکی مروت منیم خان نے میڈیا کو بتایا کہ جیسے ہی وقوعہ رونما ہوا انہوں نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے تگ و دو شروع کر دی۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول عمران خٹک کافی عرصہ سے یہاں فیملی کے ہمراہ مقیم تھا۔ انہوں نے لکی مروت شہر کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ عوام کے تعاون سے وہ نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ تفتیشی افسر سلیم خان نے کہا کہ ملزمان کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے اور عدالت سے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقتول عمران خٹک کا تعلق ضلع کرک کے علاقے جرسی خٹک سے ہے۔ گذشتہ روز نمازِ جنازہ کے دوران سابق صوبائی وزیر قانون ملک ظفر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ اگر 3 روز کے اندر نامزد ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو وہ پشاور کراچی انڈس ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیں گے۔