فیس بک میں بڑی تبدیلی

فیس بک کے سربراہ ٹام ایلیسن نے بتایا کہ جب ریلز میں اے آئی پر مبنی ریکومینڈیشن انجن کی آزمائش کی گئی تو صارفین کی جانب سے ویڈیوز دیکھنے کے دورانیے میں 8 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔ نتائج سے ہمیں علم ہوا کہ یہ نیا ماڈل ڈیٹا سے زیادہ بہتر طریقے سے سیکھتا ہے۔

فیس بک میں بڑی تبدیلی

 میٹا کی جانب سے فیس بک میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس ( اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑی تبدیلی کی جا رہی ہے جس سے صارفین کا اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کا تجربہ تبدیل ہو جائے گا۔

سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے فیس بک الگورتھم کو تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ ریلز، گروپس اور ہوم فیڈ پر نظر آنے والی ریکومینڈڈ ویڈیوز کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس مقصد کے لیے فیس بک میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس ( اے آئی) ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا۔

میٹا کی جانب سے فیس بک کے مختصر ویڈیوز کے سیکشن ریلز میں یہ تبدیلی پہلے ہی کر دی گئی ہے اور اب سوشل میڈیا نیٹ ورک کے ہر حصے میں اسے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فیس بک کے سربراہ ٹام ایلیسن نے یہ انکشاف ایک ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

خیال رہے کہ میٹا کی جانب سے پہلے ہی ٹک ٹاک سے مقابلے کے لیے مختصر ویڈیوز پر زیادہ توجہ مرکوز کی جا رہی ہے اور اس کے لیے طاقتور الگورتھمز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

مگر ٹام ایلیسن نے بتایا کہ جب ریلز میں اے آئی پر مبنی ریکومینڈیشن انجن کی آزمائش کی گئی تو صارفین کی جانب سے ویڈیوز دیکھنے کے دورانیے میں 8 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔ نتائج سے ہمیں علم ہوا کہ یہ نیا ماڈل ڈیٹا سے زیادہ بہتر طریقے سے سیکھتا ہے۔

اب تک فیس بک کی جانب سے ریلز، گروپس اور ہوم فیڈ کے لیے مختلف ویڈیو ریکومینڈیشن انجنز کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

مگر ریلز ویڈیوز کے لیے نئے انجن کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اسے تمام جگہوں پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ٹام ایلیسن کے مطابق ہم ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت مکمل ویڈیو ایکو سسٹم کے لیے ایک ہی ماڈل استعمال کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے سب کچھ ٹھیک کیا تو نہ صرف صارفین کو زیادہ متعلقہ مواد دیکھنے کا موقع ملے گا بلکہ اسے دیکھنے کا دورانیہ بھی بڑھ جائے گا۔

واضح رہے کہ میٹا کی جانب سے تمام ایپس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے پر کافی کام کیا جا رہا ہے۔

کمپنی کی جانب سے مختلف منصوبوں پر اربوں ڈالرز خرچ کیے گئے ہیں تاکہ زیادہ طاقتور اے آئی ماڈلز تیار کرسکیں۔