احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرکے کرونا وائرس پھیلانے والے کو عمر قید اور جرمانے کی سزا دینے کا فیصلہ

احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرکے کرونا وائرس پھیلانے والے کو عمر قید اور جرمانے کی سزا دینے کا فیصلہ

کرونا وائرس نے دنیا بھر کے معاشی، معاشرتی سیاسی اور قانونی پہلووں کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔ موجودہ حالات میں نئے قسم کے قانون بن رہے ہیں۔ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان بھی اسی قسم کی بات کرتے ہوئے پائے گئے تھے۔


تاہم اب بھارت سے خبر ہے جہاں کی شمالی ریاست اتر پردیش نے محدود وقت کے لئے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے مطابق اگر کسی شخص کی جانب بوجھ کر کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور اسکی کی وجہ سے کسی کی ہلاکت ہوئی تو اسے سات سال قید سے عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔


بدھ کو منظور کیے جانے والے اس قانون کے تحت جان بوجھ کر وائرس منتقل کرنے کی سزا دو سے پانچ سال کی قید ہے۔


تاہم اس جان بوجھ کر پھیلائے گئے انفیکشن کی وجہ سے اگر کسی کی جان چلی جاتی ہے تو اس کی سزا سخت ہوگی جو سات سال قید کے ساتھ ساتھ 3970 سے 6610 ڈالر جرمانے تک ہوگی۔


کچھ ماہرین صحت نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے ریاست کی جانب سے سخت کارروائیاں کیے جانے کا امکان بڑھ جائے گا۔ تاہم بی بی سی کے مطابق  حکام نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ اس اقدام کا مقصد لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ اگر ان میں سے کسی کو وائرس لاحق  ہوتا ہے تو وہ متعلقہ اداروں کو بتائیں۔ بھارت میں اس وقت 38000 انفیکشنز ہیں جبکہ 1886 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔


دوسری جانب پاکستان میں بھی اس حوالے سے سوچا جا رہا ہے کہ گھروں میں سیلف آئسولیٹ ہونے کے حوالے سے کوئی قانون سازی کر دی جئاے تا کہ اس عمل کے ساتھ بھی سزا جزا کا محرک جوڑ کر وبا پھیلنے کی صورت میں ہسپتالوں کو دباؤ میں آنے سے بچایا جائے۔