پولیس اور وکلا میں جھڑپ: پاکستان بار کونسل کا کل ملک گیر ہڑتال کا اعلان

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےمطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے. چیف جسٹس اس کے ذمہ دار ہیں. ہم پورے ملک کے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا کریں گے۔

پولیس اور وکلا میں جھڑپ: پاکستان بار کونسل کا کل ملک گیر ہڑتال کا اعلان

لاہور میں پولیس اور وکلا کے درمیان شدید جھڑپ کے بعد پاکستان بار کونسل نے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال دے دی۔

وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل اورصدرسپریم کورٹ بارکی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔

وائس چیئرمین پاکستان باراور اورصدرسپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ لاہور میں وکلاء  پرُامن احتجاج کے لئے ریلی نکالے ہوئے تھے ان پر پولیس کی طرف سے پولیس گردی  اور شدید قسِم کی شیلنگ کی گئی۔ جس میں کافی سارے وکلاء  شدید زخمی ہوئے جس میں وکلاء  قائدجناب محمد احسن بھون، ممبر، پاکستان بار کونسل  بھی شدید زخمی ہوئے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےمطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے. چیف جسٹس اس کے ذمہ دار ہیں. ہم پورے ملک کے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا کریں گے۔

پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے وکلاء بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کل مورخہ9  مئی،  2024  بروز جمعرات کو ملک گیر ہڑتال کا  اعلان کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی تمام بار ایسوسی ایشنز کو باضابط  طور پر مطلع کیا ہے کہ وہ عدالتوں  کے بائیکاٹ  کو سختی سے یقینی بنائیں۔ یہ معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پیش آیا ہے جس کی ہم پرُزور  مذمت کرتے ہیں اور یہ باور کرواتے ہیں کہ اگر وکلاء ججز بحالی کی تحریک چلا سکتے ہیں تو وہ ججز نااہلی کی تحریک بھی چلا سکتے ہیں۔

وکلا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسن بھون نے کہا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے کل ملک بھر میں ہڑتال کی کال دے دی ہے۔ کوئی وکیل ملک بھر کی عدالتوں میں پیش نہ ہو ،کل ملک بھر میں وکلا ریلیاں نکالیں گے۔

علاوہ ازیں سیکرٹری سپریم کورٹ بار علی عمران شاہ نے کہا کہ لاہور انتظامیہ وکلا پر مسلسل شیلنگ کرتی رہی اور متعدد وکیلوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار نے مزید بتایا کہ احسن بھون بھی پولیس تشدد اور شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔ وکلا کے مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے یہ حالات بنے ہیں۔

اس حوالے سے صدرسپریم کورٹ بار نے کہا کہ معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی ہے۔  چیف جسٹس کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

ساتھ ہی اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے بھی کل مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا۔ صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے کہا کہ ہم لاہور میں وکلا پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار کے ایگزیکٹو باڈی کے تمام فیصلوں کی تائید کرتی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار وکلا کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

سید صبیح الحسنین اسلام آباد میں مقیم رپورٹر ہیں اور دی فرائیڈے ٹائمز سے منسلک ہیں۔ ان کا ٹوئٹر ہینڈل @SabihUlHussnain ہے۔