حکومت کا شوکت ترین سے وزارت خزانہ واپس لینے کا فیصلہ، نیا وزیر خزانہ کون ہوگا؟

حکومت کا شوکت ترین سے وزارت خزانہ واپس لینے کا فیصلہ، نیا وزیر خزانہ کون ہوگا؟
حکومت نے شوکت ترین سے وزارت خزانہ واپس لے کر انہیں مشیرخزانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شوکت ترین سے وفاقی وزیر کا عہدہ واپس وزیراعظم کے پاس چلا جائے گا۔

آئین کے تحت وزیراعظم کسی بھی غیر منتخب شخص کو 6 ماہ کے لئے وفاقی وزیر بنا سکتے ہیں۔ شوکت ترین کو مشیر بنانے کے بعد مختلف اہم کمیٹیوں کی سربراہی بھی نہیں کر سکیں گے اور جب تک انہیں رکن قومی اسمبلی یا سینٹ نہیں بنایا جائے گا وہ وفاقی وزیر کے عہدے پر کام نہیں کر سکتے۔

شوکت ترین کے وزیر نہ رہنے کے بعد وہ ای سی سی سمیت دیگر کابینہ کمیٹیوں کی صدارت کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔

پی ٹی آئی کی حکومت نے شوکت ترین کو اپریل2021 میں وفاقی وزیرخزانہ بنایا تھا۔ ان کی بطور وزیر آئینی مدت اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں ختم ہو رہی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ حکومت شوکت ترین کو کے پی سے سینیٹر منتخب کرانا چاہتی ہے اور اس ضمن میں وزیر اعظم نے پارٹی کے سنیئر رہنماؤں سے مشاورت بھی شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق کسی بھی سینیٹر کو تاحال مستعفی ہونے کی پیشکش نہیں کی گئی۔ بطور وفاقی وزیر مدت پوری ہونے پر شوکت ترین کو مشیر بنا دیا جائے گا۔ شوکت ترین کے سینیٹر منتخب ہونے تک وہ بطور مشیر خزانہ کام کریں گے۔سینیٹر منتخب ہونے کے بعد شوکت ترین کو وفاقی وزیر کا بنا دیا جائے گا۔اگر کوئی راستہ نہ نکلا تو حماد اظہر کو دوبارہ وفاقی وزیر کا قلمدان عارضی طور پر دیا جائے گا۔

شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کرانے کیلئے پی ٹی آئی کے کسی سینیٹر کا مستعفی ہونا ضروری ہے۔ پی ٹی آئی کا کونسا سینیٹر استعفیٰ دے گا اس کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوسکا۔