ابراہیم فائبرز فیصل آباد کے مزدوروں پر رات گئے پولیس کا تشدد اور گرفتاریاں

ابراہیم فائبرز فیصل آباد کے مزدوروں پر رات گئے پولیس کا تشدد اور گرفتاریاں
فیصل آباد میں رات گئے پولیس نے ابراہیم فائبرز کے مزدوروں پر ُان کے گھروں میں ُگھس کر لاٹھی چارج کیا اور متعدد مزدوروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ یاد رہے کہ ابراہیم فائبرز کے 2000 مزدور اپریل سے فیکٹری سے جبری طور پر نکالے جانےکے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

کرونا وباء اور اسکے نتیجے میں شروع ہونے والے لاک ڈاون کی وجہ سے اس فیکٹری نے قریب 2000 کے لگ بھگ مزدوروں کو فارغ کر دیا تھا۔ یہ مزدور گزشتہ مہینوں میں مختلف احتجاج کر چکے ہیں مگر فیکٹری مالکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اسی اثناء میں یہ مزدور جون کہ مہینے میں لاہور کے پریس کلب کے سامنے بھی اپنا مظاہرہ ریکارڈ کروا چکے ہیں، جسکے بعد لیبر ڈیپارٹمنٹ نے یقین دہاانی کروائی تھی کہ ان کو بحال کیا جائے گا مگر اب تک ایسا نہیں ہو سکا۔

حقوق خلاق مووومنٹ کے رہنماء عمار علی جان جو کہ ان مزدوروں کے متعدد مظاہروں میں شریک ہو چکے ہیں کاکہنا تھا کہ " مزدور گزشتہ پانچ ماہ سے اپنا حق مانگ رہے ہیں لیکن کوئی ان کی فریاد نہیں ُسن رہا، اگر ایسا جاری رہا تو عنقریب ہم ان مزدوروں کو لاہور کے گورنر ہاوس کے باہر دھرنے کی دعوت دیں گے"۔

https://twitter.com/ammaralijan/status/1303024537307680768?s=20

یاد رہے کہ ان 2000 مزدوروں میں 150 کے قریب مسیحی خاندان بھی ہیں جو انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اپنی روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔