خانیوال، بھٹہ مزدور سات جون سے غیر قانونی طور پر پولیس حراست میں

خانیوال کے صدر پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او نے سات جون سے ایک بھٹہ مزدور مہر محمد فریاد کو غیرقانونی طور پر زیرحراست رکھا ہوا ہے۔

آل پاکستان بھٹہ مزدور ایسوسی ایشن نے ریجنل پولیس افسر ملتان اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر خانیوال سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

انجمن بھٹہ مزدور خانیوال کے جنرل سیکرٹری چودھری شبیر نے کہا ہے کہ زیرحراست بھٹہ مزدور مہر فریاد نے کم معاوضے پر بھٹے پر کام کرنے سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ بھٹہ مالک نے مقامی پولیس سٹیشن کے افسر کو رشوت دے رکھی تھی جس کے باعث مہر فریاد کو ایف آئی آر کے اندرج کے بغیر ہی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا۔



صدر پولیس سٹیشن خانیوال کے ایس ایچ او مہر ریاض لوٹھر سے جب بھٹہ مزدور کی غیرقانونی گرفتاری کے بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھٹہ مزدور کے زیرحراست ہونے اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کیے جانے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھٹہ مالک اور مزدور میں جلد کوئی نہ کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر خانیوال اسد سرفراز نے کہا، انہوں نے ڈی ایس پی صدر سرکل کو معاملے کی تفتیش کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماء فاروق طارق نے تھانہ صدر پولیس خانیوال کے عملے کے غیرقانونی طرز عمل کی مذمت کرنے کے علاوہ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کی اس خلاف ورزی پر ذمہ دار افسروں اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھٹہ مزدوروں کا تحفظ یقینی بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ اس حوالے سے جلد ایک مفاہمتی یادداشت وزیراعلیٰ  پنجاب اور متعلقہ حکام کو ارسال کر دیں گے۔