ملک بھر میں طلبہ یونین کی بحالی کے لیے ہونے مظاہروں کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور سندھ کابینہ کی جانب سے اسٹوڈنٹ یونین بحالی کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اسٹوڈنٹ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہتر کرنا ہوگا اور یونین غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کام کریں گی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہو گی جسے طلبہ منتخب کریں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفیئر کو بہتر کرنا ہوگا۔
25309/
یاد رہے حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
25346/
خیال رہے اسٹوڈنٹ یونینزکی بحالی کے لیے ملک بھر میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے مارچ کیے گئے ، پاکستان میں 35 سال سے طلبہ یونینز پر پابندی عائد ہے اور یہ پابندی جنرل ضیاء الحق کے دور میں لگائی گئی تھی۔