نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے بھارت میں حجاب کی وجہ سے لڑکیوں پر تعلیمی اداروں کے دروازے بند ہونے پر تشویش کا اظہار کیا جس پر بھارتی صارفین آگ بگولہ ہوگئے۔
ملالہ یوسف زئی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر بھارت کی ریاست کرناٹک میں حجاب کی وجہ سے مسلم طالبات پر تعلیم کے دروازے بند ہونے کو خوفناک قرار دیا۔
انہوں نے ٹویٹر پر متاثرہ طالبات کا انٹرویو شیئر کیا جو ’کالج ہمیں پڑھائی یا حجاب میں سے کسی ایک چیز کے انتخاب پر مجبور کررہا ہے‘ کے عنوان سے ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ ’باحجاب لڑکیوں کو اسکول میں داخل ہونے سے روکنا خوفناک عمل ہے، کم یا زیادہ کپڑے پہننے کی صورت میں خواتین کو ایک چیز سمجھنے کا رحجان اب بھی موجود ہے۔ بھارت کے حکمران ذہنی پسماندگی ختم کر کے مسلم خواتین کو دیوار کے ساتھ لگانے کے عمل کو فوری روکیں‘۔
https://twitter.com/Malala/status/1491061297718435844
اس ٹویٹ پر بھارتی شہری اس قدر آگ بگولہ ہوئے کہ انہوں نے ملالہ یوسف زئی پر ہی تنقید شروع کردی۔
واضح رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک کالج نے مسلم طالبات کو حجاب کی وجہ سے کلاس میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر انہوں نے احتجاج کیا تو ہر باشعور بھارتی اُن کی آواز بن گیا۔