مسلم لیگ ن کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے عام انتخابات کے نتائج میں سب سے بڑی جماعت ہونے، دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو ملک کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کی دعوت دے دی۔ انہوں نے شہباز شریف کو دیگر فاتح جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری اسلام آباد سے لاہور آ رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ ن لیگ کی قیادت سے مشاورتی ملاقاتیں کریں گے۔
لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں ن لیگ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، ہم پر فرض بنتا ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالیں۔ انہوں نے کہا ہم سب پارٹیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، سب کا احترام کرتے ہیں چاہے وہ پارٹی ہے یا آزاد لوگ ہیں، ان کو بھی دعوت دیتے ہیں زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے آؤ ہمارے ساتھ بیٹھو، ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کس نے اس ملک کیلئے کیا کیا ہے؟ ہم نے کس طرح معاشی مشکلات سے نکالا اور معیشت کو ٹھیک کیا، ہمیں مینڈیٹ ملا ہے، ضروری ہے کہ سب پارٹیاں مل کر ملک کو اس بھنور سے نکالیں۔ یہ سب کا پاکستان ہے، سب کو مل کر اس کو بھنور سے نکالنا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاست دان، پارلیمنٹ، افواج پاکستان، میڈیا سب مل کر مثبت کردار ادا کریں، ملک میں استحکام کے لیے کم از کم 10 سال چاہئیں۔ پاکستان اس وقت کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، سب کومل کر بیٹھنا ہو گا اور معاملات طے کرنے ہوں گے۔
نواز شریف نے سادہ اکثریت نہ ہونے پر اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ میں کسی سے موازنہ نہیں کرنا چاہتا، خوشی کی بات ہوتی اگر ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا، جو جماعتیں انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں ان کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کا ٹاسک دیا ہے۔ انہیں مینڈیٹ دیا ہے کہ آج ہی سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ روشنیاں پھر لوٹ آئیں گی، بے امنی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا، ن لیگ کے جیتنے والے امیدوار اب سیاست کو عبادت سمجھ کرکریں اور عوام کے مسائل حل کریں۔
یاد رہے عام انتخابات کے اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی 60 سے زائد نشستیں حاصل ہو چکی ہیں جبکہ ابھی 40 حلقوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔ ان انتخابات میں آزاد امیدواروں کو اب تک سب سے زیادہ 90 نشستیں ملی ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی جزوی نتائج کے مطابق 50 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔