انتخابی رولز کی دھجیاں بکھیری گئیں: ن لیگ نے گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج مسترد کر دیے

انتخابی رولز کی دھجیاں بکھیری گئیں: ن لیگ نے گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج مسترد کر دیے
سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ ن احسن اقبال نے الیکشن نتائج کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔ انہوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر صبح میں حکومتی لوگوں کے پاس حاضری دیتے تھے، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ایجنڈا بنایا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل وزیر اعظم اور وزراء نے گلگت آ کر الیکشن رولز کی خلاف ورزی کی گئی اور جب انہوں نے اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سے بات کی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ بے بس ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزراء الیکشن رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گلی گلی پھرتے رہتے پیسے اور نوکریاں بانٹرے رہے اور کوڈ آف کنڈکٹ کی دھجیاں بکھیریں گئیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار تحریک انصاف کے امیدواروں کے مقابلے میں جیتے، آزاد امیدواروں کی کامیابی کا مطلب یہ ہے کہ عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کر دیا، انتخابات سے تین دن پہلے سے کہا جا رہا تھا کہ مسلم لیگ ن کو 3 سیٹیں ملیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس الیکشن میں گلگت بلتستان کے عوام نے مسلم لیگ ن کا خیرمقدم کیا، مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان میں سب سے بڑے جلسے کیے لیکن انتخابات میں ووٹوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔


سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ اب کراچی سے پشاور اور گلگت تک احتجاج کیا جائے گا، دھاندلی والے انتخاب سے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ احسن اقبال نے امید کا اظہار ظاہر کی کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں شفاف انتخابات کرانے میں کردار ادا کریں گی۔

سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور مسلم لیگ ن کے رہنما حافظ حفیظ الرحمان نے اس موقع پر میڈیا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کل اندھا دھند فائرنگ کی گئی لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی، نیا پاکستان بنانے کے لیے گلگت بلتستان کا امن خراب کرایا جا رہا ہے۔

حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ یہ دوسرا بزدار گلگت بلتستان میں لانا چاہتے ہیں، الیکشن سے ایک دن پہلے 4 وفاقی وزرا لوگوں میں پیسے بانٹ رہے تھے۔