عثمان بزدار کو نہیں ہٹایا تو عدم اعتماد سمیت سارے آپشنز موجود ہیں: رہنما ترین گروپ

عثمان بزدار کو نہیں ہٹایا تو عدم اعتماد سمیت سارے آپشنز موجود ہیں: رہنما ترین گروپ
جہانگیر ترین گروپ کے رہنما سلمان نعیم نے کہا ہےکہ اگرعثمان بزدار کو نہیں ہٹایا گیا تو تحریک عدم اعتماد میں ترین گروپ کے سارے آپشنز کھلے ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان نعیم نے کہا کہ پرویز خٹک کے ذریعے وزیراعظم کو پیغام پہنچا دیا کہ مائنس عثمان بزدار کے بعد ہی اب آگے بات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگرعثمان بزدار کو نہیں ہٹایا گیا تو تحریک عدم اعتماد میں ترین گروپ کے سارے آپشنز کھلے ہیں۔

ترین گروپ کے رہنما کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ 40 نشست والوں کو چھوڑ کر انہیں وزیراعلیٰ بنایا جائے ، ایسا نہیں چلے گا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے ترجمان نے ڈان اخبار کو بتایا کہ پرویز خٹک نے پارٹی سے رابطہ کر کے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے علیم خان کے نام کے حوالے سے رائے مانگی تھی لیکن پارٹی نے صاف انکار کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی قیادت نے وزیر دفاع کو بتایا کہ وہ دیگرناموں پر غور کر سکتی ہے، لیکن علیم خان کے نام پر نہیں‘۔

اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے وزیراعظم خان سے ملاقات میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویزالٰہی کا نام وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کیا تھا اور کہا تھا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما ایک تجربہ کار سیاستدان ہونے کی وجہ سے صوبے کے حالات کو سنبھال سکیں گے۔

یوں پی ٹی آئی کی قیادت کو دوہرے خطرے کا سامنا ہے، اگر یہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے علیم خان پر راضی ہو جاتے ہیں تو چودھری ناراض ہو جائیں گے اور اگر وہ اپنے اتحادی کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں تو ترین گروپ عمران خان سے علیحدگی اختیار کر سکتا ہے۔



خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر عبدالعلیم خان بھی ترین گروپ میں شامل ہوگئے تھے اور پنجاب میں گورننس پر سوال اٹھائے تھے۔

جہانگیر ترین گروپ نے عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ عثمان بزدار علیم خان کے خلاف کھل کر میدان میں آگئے ہیں۔