وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے 9 مئی واقعات پرنگران حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قراردے دیا اور کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی۔ ان سے مذاکرات کی ضرورت نہیں بلکہ ٹرائل ہونا چاہیے، گنہگاروں کوسزا ہونی چاہیے۔ اور جوبے گناہ ہیں وہ گھرجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں 9 مئی واقعات پر نگران حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کوغیر تسلی بخش قراردے دیا۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ بھی روایتی رپورٹس کی طرح ایک دستاویز ہے۔ایسی رپورٹس میں ملوث کرداروں کی واضح اور براہ راست نشاندہی نہیں کی گئی۔
وفاقی مشیر نے کہا کہ 9 مئی میں کسی رپورٹ یا بات چیت کی ضرورت نہیں۔ یہ مجرمانہ فعل تھا اس میں مذاکرات کی ضرورت نہیں۔ مجرمانہ ٹرائل ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد جو بے گناہ ہیں وہ گھر جائیں، ذمہ داروں کو سزا ہو۔ پوری دنیا میں یہ ہوا۔ امریکہ میں تازہ مثال موجود ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
رانا ثنااللہ نے بتایا کہ آج کاکابینہ اجلاس خصوصی طور پر9 مئی کے واقعات کی مذمت کیلئےہے۔ جن لوگوں نےیہ مجرمانہ عمل کیا انہیں اب تک سزا نہیں ہوئی یہ افسوس کی بات ہے۔سانحہ 9 مئی کے ملزمان کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی۔ انہیں اب تک سزائیں نہ ہونا ہمارے عدالتی نظام پہ سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں ہو رہا۔ کئی کئی سال کیس چلتے ہیں۔ یہ ہمارے عدالتی نظام کے نقائص ہیں۔ کیسز کے جلد نمٹانے سے متعلق قانون سازی ہونا چاہیے۔
وفاقی مشیر نے مزید کہا کہ جب کسی کوجیل میں رکھنامقصود ہےتوجیل میں رکھاجاناہی کافی ہے۔ اس کوسہولت دینا یا نہ دینا معنی نہیں رکھتا۔ جیل میں بانی پی ٹی آئی کوجو سہولیات دی گئیں اس پراعتراض نہیں۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی معافی کو تیار نہیں بلکہ کہتے ہیں کہ مجھ سے معافی مانگی جائے تو اس کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہاکہ یہ ان کی ہٹ دھرمی، ڈھٹائی ہے اور غیر جمہوری ہونا ہی اصل مسئلے کی جڑ ہے۔