محسن پاکستان ڈاکٹر رتھ فاؤ کی دوسری برسی

محسن پاکستان ڈاکٹر رتھ فاؤ کی دوسری برسی
پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی دوسری برسی آج 10 اگست کو منائی جارہی ہے۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ کی کوششوں سے ہی پاکستان ایشیائی ممالک کی اس فہرست میں سب سے پہلے شامل ہوا جن میں جذام کے مرض پر قابو پایا گیا، ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کی اور جذام کے مریضوں کا علاج کرکے ان میں جینے کی امنگ پیدا کی۔

8 مارچ 1960 کو ڈاکٹر رتھ کیتھرینا مارتھا فاو جرمنی سے پاکستان آئیں اور رنگ و نسل اور مذہب کا فرق کیے بغیر جذام کے مریضوں کو اس وقت گلے لگایا جب ان کے اپنے ساتھ چھوڑ گئے۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ 9 ستمبر 1929 کو جرمنی میں پیدا ہوئیں اور انھوں نے اپنی زندگی کے 57 سال پاکستان میں انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کردیے اور مرتے دم تک خدمت کا سلسلہ جاری رکھا۔ 1963 میں ریگل چوک کے قریب میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی بنیاد رکھی جہاں مریضوں کا مفت علاج آج بھی جاری ہے انھوں نے نہ صرف کراچی بلکہ پورے پاکستان میں سینٹرز کھولے۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ کے قائم کردہ 157 سینٹرز آج بھی جذام، تپ دق، آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کررہے ہیں۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کو پاکستانی قوم نے بھی کبھی فراموش نہیں کیا، حکومت پاکستان، جرمنی اور متعدد عالمی اداروں نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ایوارڈ سے نواز، کراچی کے سول اسپتال کا نام ڈاکٹر رتھ فاؤ اسپتال رکھ دیا گیا ہے۔