احسان اللہ احسان پھر سے باغی ہو گیا

احسان اللہ احسان پھر سے باغی ہو گیا
ریاستی اداروں کی قید سے فرار کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان نے اپنا پہلا آڈیو پیغام جاری کر دیا ہے، جو بظاہر کسی خفیہ مقام اور ذرائع سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا۔ احسان اللہ احسان نے اپنے پیغام میں حساس اداروں کے مبینہ راز جلد افشا کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

احسان اللہ احسان نے مبینہ فرار کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا ہے کہ اس نے 3 سال قبل ایک باقاعدہ معاہدے کے تحت خود کو فوج کے حوالے کیا تھا، اسے اور اس کے کنبے کو اس معاہدے کی آڑ میں 3 سال تک قید رکھا گیا، اور اس دوران اسے مخصوص مقاصد اور اہداف کے حصول کے لئے ادارے استعمال کرتے رہے۔

سابق ٹی ٹی پی ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی تھی، اور بالآخر 3 سال بعد تنگ آکر اس نے فرار ہو جانے کا منصوبہ بنایا جس پر 11 جنوری کو عمل درآمد کرنے میں وہ کامیاب ہو گیا۔

احسان اللہ احسان نے اپنے پیغام کی ابتدا قرآن پاک کی ایک آیت پڑھ کر کیا۔

احسان اللہ احسان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمارے ساتھ کیا معاہدہ ہوا تھا، کس کی اپرُوول پر ہوا تھا، اس معاہدے کے نکات کیا تھے، کس معروف شخصیت نے ہمیں اس معاہدے پر عمل درآمد اور امن کی ضمانت دی تھی، پاکستان میں ہمیں کہاں اور کس حال میں رکھا گیا، ہم سے کیا کچھ اور کن حالات میں کہلوایا گیا۔ پاکستانی ادارے ہمیں مزید کن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے تھے، ان کے منصوبے کیا ہیں، یہ سب بتانا اب ناگزیر ہو گیا ہے۔

احسان اللہ احسان نے مزید کہا کہ میں بہت جلد یہ سارے حقائق پوری دنیا کے سامنے منظر عام پر لاؤں گا۔

اپنے آڈیو پیغام کے آخر میں احسان اللہ احسان نے کہا میں اپنے مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل کا جلد فیصلہ کر کے اعلان کروں گا۔

https://youtu.be/vJrDC1M5cQA