پاکستانی نژاد برطانوی صحافی نے غیر منصفانہ برطرفی کیخلاف سی این این پر مقدمہ کر دیا

پاکستانی نژاد برطانوی صحافی نے غیر منصفانہ برطرفی کیخلاف سی این این پر مقدمہ کر دیا
پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن  نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔

دی گارجین میں شائع ہوئی رپورٹ کےمطابق پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن کو پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران شدید زخمی ہونے کے بعد پر سی این این کی جانب سےغیر منصفانہ برطرفی اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے لندن کی ایمپلائمنٹ ٹریبونل میں سی این این کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

صحافی صائمہ محسن نے دائر مقدمے میں امریکی نیوز چینل پر نسلی امتیاز برتنے اور غیر منصفانہ برخاستگی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں اسرائیل میں رپورٹنگ کے دوران زخمی ہوکر چلنے پھرنے سے معذور ہوگئی تھیں جس کے باعث وہ ملازمت پر واپس جانے سے بھی قاصر ہوگئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون صحافی کا کیمرہ مین گاڑی ان کے پاؤں کے اوپر سے چلا کر بھاگ گیا جس سے ٹشوز شدید متاثر ہوئے اور پاکستانی نژاد برطانوی صحافی کو بیٹھنے، کھڑے ہونے اور چلنے پھرنے یا کل وقتی کام پر واپس آنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے معذوری کے بعد سی این این سے بطور میزبان کام مانگا تو ادارے نے انکار کردیا اور مجھ سے کہا گیا کہ آپ ویسی نہیں دکھتیں جیسی ہم چاہتے ہیں۔

دی گارجین نے کہا کہ صائمہ محسن نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسے اعلیٰ سطح کے آن ایئر مواقع سے محروم رکھا گیا۔ مینیجرز نے سفید فام امریکی نامہ نگاروں کو آن ایئر کرنے کا انتخاب کیا جب کہ میں لائیو رپورٹنگ کے لیے تیار تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سی این این نے اس معاملے پر رد عمل دینے سے انکار کر دیا اور الزامات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صائمہ محسن اپنے معاہدے کی شرائط کے تحت لندن میں مقدمہ درج نہیں کر سکتی۔

خاتون صحافی کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان کے مقدمے نے صحافیوں کی حفاظت اور صحافت میں خواتین کے ساتھ برتاؤ سے متعلق میں اہم سوالات اٹھائے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں صائمہ محسن نے کہا کہ میں سی این این کے لیے اسائنمنٹ کرنے کے دوران زخمی ہو گئی، انہوں نے مجھے نکال دیا۔ ہم پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اس بھروسے پر اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں کہ ہمارا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چینل پر غیر منصفانہ برطرفی، معذوری اور نسلی امتیاز کا مقدمہ دائر کر رہی ہیں۔

https://twitter.com/SaimaMohsin/status/1678272953937457153?s=20

صائمہ محسن نے برطانوی خبر رساں ادارے دی گارجین کا ایک مضمون بھی ٹویٹر پر شیئر کیا۔

ٹی وی اور ریڈیو پریزینٹر، صائمہ محسن نے برطانیہ، امریکہ اور ایشیا میں بڑے نیٹ ورکس کے لیے نامہ نگار کے طور پر کام کیا ہے جن میں بی بی سی، سی این این، اور پی بی ایس شامل ہیں۔

انہوں نے ہیلری کلنٹن، ہالی ووڈ اداکار ٹام کروز، سابق پاکستانی وزیر اعظم بینظیر بھٹو، ٹونی بلیئر اور بالی ووڈ کے اداکار امیتابھ بچن سمیت کئی اعلیٰ شخصیات کے انٹرویوز کیے ہیں۔