اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے حکم نامے میں کہا ہے کہ ایف بی آر افسران کو ٹیکس گزاروں کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔
شبر زیدی نے کہا کہ بینک اکاؤنٹس منجمند کرنے سے قبل چیئرمین ایف بی آر سے اجازت لینا ضروری ہے، بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے سے قبل سی ای او کو آگاہ کرنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلیک اکانومی کا حجم 20 فیصد سے زیادہ ہے، ہم نے ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو سسٹم میں لانا ہے، بلیک اکانومی کو فارمل کرنا ہے۔
شبر زیدی نے کہا کہ ہر بندہ آئی ایم ایف کی بات کر رہا ہے، آئی ایم ایف کی بات نہ کریں، پاکستان کی بات کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس سسٹم میں لانے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ٹیکس وصولیوں میں بد عنوانی کا خاتمہ کیا جائے گا، جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح بڑھائی جائے گی۔
شبر زیدی نے مزید کہا کہ میری پوری کوشش ہوگی کہ ایف بی آر کو ٹیکس گزاروں کا دوست بنایا جائے، ایف بی آر کے موجودہ اسٹاف کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا اور ان کی مہارت کو ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے بروئے کار لایا جائے گا۔
شبر زیدی معروف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور کئی دہائیوں سے ملک کے بعض بڑے کاروباری اداروں کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 'ٹیکس قوانین کے شعبے میں پاکستان میں ماہر ترین افراد میں سے ایک ہیں'۔لیکن ان کی تعیناتی کے اعلان کے بعد ہی ان سے متعلق مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں کیونکہ ان کے کچھ کلائنٹس میں پاکستان کے بڑے کارپوریٹ اداروں سے وابستہ افراد بھی شامل ہیں جن کے ایف بی آر سے اربوں روپے کے ٹیکس معاملات ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) جہانزیب خان کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا تھا، جس کے بعد چیئرمین ایف بی آر کیلئے مجتبیٰ میمن کا نام لیا جارہا تھا۔ مختلف حلقوں کے اعتراض کے بعد حکومت نے ان کی تقرری کا نوٹی فکیشن روک دیا تھا۔
شبر زیدی کی تعیناتی کے معاملے پر ایف بی آر میں شدید اختلافات تھے، وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹبلشمنٹ شہزاد ارباب نے گزشتہ روز پاکستان کسٹمز سروس اور ان لینڈ ریونیو سروسسے تعلق رکھنے والے ممبران کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کے ممبران کے تحفظات دور کرکے شبر زیدی کو ایف بی آر کا نیا چیئرمین تعینات کرنے پر منالیا تھا۔