پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ندیم افضل چن نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے جنرل باجوہ کوایکسٹینشن منتیں کرکے دی تھی۔
انہوں نے اینکر عاصمہ شیرازی کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کو منتیں کرکے ایکسٹینشن دی تھیں، عمران خان نے بعد میں کسی اور کو آرمی چیف لگانا تھا تو وقت کا حساب لگا کر جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی، یہ تو 2028 تک حکومت بنا کر بیٹھے تھے۔ ان کا خوابوں کا محل 2028 تک تیار تھا جو ٹوٹ گیا۔
ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ اسٹبلشمنٹ، عدلیہ،الیکشن کمیشن میں کون کون ہو گا کس کس کوسائیڈ پر کرنا ہے سب طے تھا۔
یہ بھی سوچ لیا گیا تھا کہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کس کو لگانا ہے۔ جو چیف جسٹس ان کے خلاف تھے ان کے خلاف ریفرنس لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ سوچ لیا گیا تھا کہ کس کو سپریم کورٹ کا جج بننا چاہئیے۔
جو ان کے خلاف بولتے تھے ان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج نہیں بننا چاہئیے،اس حوالے سے سب کوبریف کیا جا چکا تھا لیکن ادارے پیچھے ہٹ گئے اور ان کے تمام خوابوں کے محل ٹوٹ گئے۔
ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ آج عمران خان کے ساتھ وہ لوگ موجود ہیں جن کو وہ میٹنگز میں گالیاں دیا کرتے تھے۔
https://twitter.com/asmashirazi/status/1523731678547431425
خیال رہے کہ ندیم افضل چن تحریک انصاف حکومت کا حصہ تھے۔تاہم سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق ترجمان ندیم افضل چن نے دوبارہ پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ، انہوں نے شمولیت کا باقاعدہ اعلان بلاول بھٹو کی ان کی رہائشگاہ پر اہم ترین ملاقات کے بعد کیا۔ ندیم افضل چن کی جانب سے بعدازاں عمران خان پر مختلف قسم کے الزامات عائد کیے گئے۔