دائیں اور بائیں بازو کے تمام گروہوں سے بات کرنے کو تیار ہیں مگر کرپشن کرنے والوں سے نہیں، وزیراعظم

دائیں اور بائیں بازو کے تمام گروہوں سے بات کرنے کو تیار ہیں مگر کرپشن کرنے والوں سے نہیں، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم تمام دائیں اور بائیں بازوں کے گروپوں، بلوچستان اور وزیرستان کے لوگوں سے مفاہمت کرنے کو تیار ہیں اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں گے، لیکن کرپشن کرنے والوں سے کبھی مفاہمت نہیں کریں گے۔

میانوالی میں منصوبوں کا افتتاح اور یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر آج میں وزیر اعظم ہوں تو میانوالی کے کارکنان کی وجہ سے ہی بنا ہوں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا جب ہمارے پانچ سال مکمل ہوں گے میانوالی میں اتنی ترقی ہوگی کہ کسی دور میں نہیں ہوئی ہوگی، اس کی ایک وجہ ہے یہ بھی کہ آپ تب میرے ساتھ تھے جب میرے ساتھ کوئی نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ اللہ جب موقع دے گا میں اپنی کارکردگی سے یہ احسان اتاروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ان پانچ سالوں کے دوران پاکستان کے ان علاقوں کے لیے کام کریں گے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں، پچھلی حکومتوں میں جو علاقے غریب تھے وہ مزید غریب تر ہوتے گئے۔

انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی میرے ذاتی اخراجات سے بن رہی ہے اور اس میں پورے پاکستان سے شہری پڑھنے آئیں گے، بلکہ یہ یونیورسٹی بین الاقوامی سطح پر بھی کامیاب ہوگی۔

میانوالی کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے اور مہنگائی کی وجہ کورونا ہے، کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر تجارت متاثر ہوئی ہے، یہ دنیا کا مسئلہ ہے، مثال کے طور پر 1982 کے بعد امریکا کی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی اب بھی کم ہے، لیکن بدقسمتی سے برآمد شدہ چیزوں کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں کچھ چیزوں کی قیمتیں بڑھی ہیں۔

وزیر اعظم نے عوام کے لیے ریلیف منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احساس راشن پروگرام اور کامیاب نوجوان پروگرام کا ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کم آمدن والے افراد کو راشن پر ریلیف، بلاسود قرضے اور صحت کارڈ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کی تعلیم پر پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں، جس کے تحت حکومت 62 لاکھ لوگوں کو اسکالرشپ دے گی۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک بنے گا اور بطور آزاد ملک اپنے فیصلے خود کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام دائیں اور بائیں بازوں کے گروپوں، بلوچستان اور وزیرستان کے لوگوں سے مفاہمت کے لیے تیار ہیں اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں گے، لیکن کرپشن کرنے والوں سے کبھی مفاہمت نہیں کریں گے اور میری حکومت ان کو کبھی این آر او نہیں دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر مہذب معاشرہ اپنے چوروں کو جیلوں میں ڈالتا ہے ان سے معاہدہ نہیں کرتا، جو چوروں سے معاہدے کرتے ہیں وہ معاشرے ہمیشہ ناکام رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دو نظریوں پر پاکستان کو ترقی دیں گے، وہ نظریے قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کے اصول ہیں، اگر ہم ان اصولوں پر چلیں تو کوئی طاقت ہمارے ملک کو عظیم قوم بننے سے نہیں روک سکتی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا میں پاکستان نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ دنیا کے سامنے ہے۔

اس موقع پر انہوں نے میانوالی کے پہاڑی علاقوں میں ٹیوب ویل اور دیگر منصوبے بنانے کا اعلان بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ میانوالی کے شہری بلدیاتی انتخابات میں اپنا ووٹ دیں۔