پاکستان ٹیلی ویژن ( پی ٹی وی) کے چیئرمین نعیم بخاری کے تقرر کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے شہری عثمان غنی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔
ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست کے ساتھ دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ پی ٹی وی، پبلک سیکٹر کمپنی ہے یا کارپوریشن ہے، اس کے بعد عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ کرے گی.
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ذاتی پسند کی بنا پر نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی مقرر کیا، وہ اس عہدے کی کوالی فکیشن پر پورا نہیں اترتے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے کسی قسم کا اشتہار نہیں دیا گیا جبکہ نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر کمپنی ایکٹ 2017 کے سیکشن 166 کی بھی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وفاقی سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری داخلہ اور چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو فریق بنایا گیا ہے۔