اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہےکہ حمزہ، نواز شریف اور زرداری کی گرفتاری ملک کے روشن مستقبل کی علامت ہے جب کہ ملک میں ایک طاقتور احتساب کی بنیاد رکھ کر عمران خان اور پی ٹی آئی نے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا۔
اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ ’(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی والے دل پر ہاتھ رکھ کر کہیں یہ مقدمات جھوٹے ہیں، ان کے دل بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز پر الزام ہے کہ انہوں نے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے پہلے پاکستان سے باہر بھیجے اور پھر یہ رقم واپس منگوائی اور ایک قانون لایا گیا کہ باہر سے پاکستان آنے والے پیسوں کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج آصف زرداری، نواز شریف اور حمزہ شہباز گرفتار ہیں اور ان کے اپنے حمایتی یہ نہیں کہہ رہے کہ انہوں نے کرپشن نہیں کی بلکہ یہ کہہ رہے کہ انہیں پی ٹی آئی حکومت کے دباؤ پر گرفتار کیا گیا جبکہ یہ وہ مقدمات ہیں جو ہماری حکومت سے پہلے شروع ہوئے تھے۔
فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ ’سندھ کا پیسہ مختلف اکاؤنٹس میں ڈالا گیا، ایف آئی اے نے پانچ ہزار اکاؤنٹس چیک کیے جس سے پتا چلا کہ 31 اکاؤنٹس میں پیس ہجارہا ہے اور یہ سب اکاؤنٹس زرداری اور بلاول ہاؤس سے لنک تھے، یہ پیسہ دبئی، لندن اور فرانس جارہا تھا یہ سندھ کے غریب لوگوں کا پیسہ تھا‘۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ’پاکستان کی معیشت کی بری حالت کیوں ہے، ملک پر یہ لوگ قرض چھوڑ کر گئے ہیں، یہ لوگ 1250 ارب کا سرکلر ڈیٹ چھوڑ کر گئے، جس دن عمران خان نے حلف اٹھایا تو پتا چلا 10 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، زرداری اور شریف فیملی نے ملک کو اپنا گھر نہیں سمجھا، اس طرح تو دشمن بھی نہیں کرتے جو انہوں نے کیا
اس سے قبل اپنے ٹویٹ میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی جیل یاترا PTI کے انتخابی وعدوں کا اہم ترین باب تھا، دس سالوں میں اربوں روپے کی ہیر پھیر کرنیوالے گروہوں کے سر غنہ جیل پہنچے، یہ معمولی بات نہیں۔ اب اگلا مرحلہ ریکوری کا ہونا چاہئے جہاں وہ رقوم جو ملک سے باہر ٹھکانے لگائیں گئیں وہ واپس ہوں۔
آصف زرداری اور نواز شریف کی جیل یاترا PTI کے انتخابی وعدوں کا اہم ترین باب تھا، دس سالوں میں اربوں روپے کی ہیر پھیر کرنیوالے گروہوں کے سر غنہ جیل پہنچے، یہ معمولی بات نہیں۔ اب اگلا مرحلہ ریکوری کا ہونا چاہئے جہاں وہ رقوم جو ملک سے باہر ٹھکانے لگائیں گئیں وہ واپس ہوں۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 11, 2019
کیا علیمہ خان ملک کی وزیر اعظم تھیں؟ انھوں نے کیا اختیار استعمال کیا اور کیا فائدہ حاصل کیا؟ ان کا معاملہ صرف یہ تھا کہ 3 کروڑ روپے کا اپارٹمنٹ پاکستان میں بھی ڈیکلئر کرنا تھا ان کی منی ٹریل قطری خط پر مبنی نہیں تھی ایک ایک روپے کا حساب دیا تھا، آپ اپنا بتائیں کب آنا ہے عدالت ؟ pic.twitter.com/IRYmyPtnFU
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 11, 2019