مودی پٹھانکوٹ اور پلوامہ حملوں کے ’’ماسٹرمائنڈ‘‘

انتخابات سے قبل دہشت گردی کے مزید حملے کروا سکتے ہیں، راج ٹھاکرے

ہندو انتہا پسند رہنماء  آنجہانی بال ٹھاکرے کے بھتیجے اور مہاراسٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے بھی انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے پر مجبور ہو گئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں اور پلوامہ حملہ بھی ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ہی کروایا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق راج ٹھاکرے نے اپنی جماعت کے 13 ویں یوم تاسیس پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پلوامہ کی طرح کے مزید حملے کروا سکتے ہے۔



راج ٹھاکرے نے وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملہ بھی بی جے پی حکومت کا ڈرامہ تھا اور 2015 میں بھی پٹھان کوٹ حملہ الیکشن جیتنے کے لیے ہی کروایا گیا تھا۔ مودی اپنی پرانی روش پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کے پاس ووٹرز کو دکھانے کے لیے جنگ ہے، کارکردگی نہیں۔

ہندو انتہا پسند رہنماء نے بہت سے سوالات بھی اُٹھائے جیسا کہ بھارتی فضائیہ کی کارروائی اور کارکردگی پر تنقید کیوں نہیں کی جا سکتی؟ ملک کے لیے قربانیاں دینے والے فوجی اہل کاروں کے بارے میں سوال کیوں نہیں کیا جانا چاہئے؟ پلوامہ حملہ انتخابات سے قبل ہی کیوں ہوا؟ کیا ہم انٹیلی جنس کے محاذ پر ناکام ہو چکے ہیں ؟



راج ٹھاکرے نے مزید کہا، ان وجوہ کے باعث ہی اس ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔