سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے آج جلسہ عام میں موجودہ سیاسی کشمکش میں نیوٹرل گویا غیر جانبدار کی تعریف مجمع کے سامنے بیان کی تو ان کے ذہن کون تھا اور کیوں تھا؟
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1502255389890519041?s=20&t=18fZZI9YaxWTPnA2yqC5OQ
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کامران خان نے کہا ہے کہ یہ انتہائی انتہائی خطرناک پیشرفت ہے۔ قسط وار اندرون خانہ گفتگو باہر آنے کا آغاز ہو گیا ہے۔
کامران خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پچھلے چند سالوں میں اندرون خانہ گفتگو باہر آئیں تو نہ جانے جانے کیسے کیسے انکشافات سامنے آئیں گے۔ ابھی تو صرف زبانی گفتگو ہو رہی ہے۔ لوگوں نے تو آڈیو اور ویڈیو سیریز بنائی ہوئی ہیں۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1502280990638718982?s=20&t=18fZZI9YaxWTPnA2yqC5OQ
ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن کو آج عمران خان کی بھرپور لفظی گولہ باری کی توقع تھی، اسی لئے ان کی تقریر پر پابندی عائد کی تھی۔ لوئر دیر کی تقریر رکوانے کی الیکشن کمیشن کوشش ناکام ہوگئی۔ خان صاحب آئندہ آنے والے دنوں میں جو انکشافات کرنے والے ہیں، انہیں کون کیسے روکے گا؟ اب تو کھلی جنگ ہے۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1502294254776983552?s=20&t=18fZZI9YaxWTPnA2yqC5OQ
انہوں نے لکھا کہ سیاسی درجہ حرارت آسمان کو چھو رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان غصے میں آگ بگولہ ہیں۔ کون نہیں جانتا جب آج جلسہ عام میں موجودہ سیاسی کشمکش میں نیوٹرل گویا غیر جانبدار کی تعریف مجمع کے سامنے بیان کر رہے تھے تو ان کے ذہن کون تھا کیوں تھا۔ آئندہ آنے والے دنوں خا نصاحب کی تقاریر ضرور دیکھیں۔