شہباز شریف کا سنا ہے کہ ’پھٹ پڑے‘ ہیں۔ اور وہ بھی ساری پارٹی کے سامنے۔ وہ بھی نواز شریف کے خلاف۔ یہ بات کچھ سمجھ میں نہیں آتی۔ یقیناً خبر لگوائی گئی ہے کہ چاروں طرف افواہ پھیلا دو، لڑائی پڑ گئی ہے۔
بات یہ نہیں ہے کہ شہباز شریف نے کبھی بڑے بھائی کی مخالفت نہیں کی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ وہ جنرل جہانگیر کرامت اور مشرف کی برطرفی یا ڈان لیکس کے معاملے میں نواز شریف سے مختلف سوچ نہیں رکھتے تھے۔ مگر ایک بات طے ہے کہ وہ کبھی ان کے فیصلے کے خلاف نہیں جاتے۔ اور وہ بھی یوں کھل کھلا کر کہ پھٹ ہی پڑیں۔
ذرائع نے کچھ دن پہلے بھی خبر دی تھی کہ شہباز شریف صاحب پارٹی کے اندر میٹنگ میں یہ بات ضرور کہتے ہیں کہ میاں صاحب سے متفق نہیں مگر ساتھ ہی وہ پارٹی تک نواز شریف صاحب کا پیغام پہنچاتے ضرور ہیں۔ اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ آپ اگر کوئی رائے دینا چاہتے ہیں تو مجھے بتائیں، میں میاں صاحب تک ضرور پہنچاؤں گا۔
یہ بھی ذہن نشین رہے کہ مریم اورنگزیب کی تردید میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ شہباز شریف صاحب نے یہ باتیں نہیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ تردیدی بیان اس سے زیادہ مختلف نہیں جو ذرائع کے حوالے سے پہلے ہی بتایا جا چکا ہے۔ شہباز شریف صاحب نے لازماً یہ باتیں کی ہوں گی مگر ایسا ممکن نظر نہیں آتا کہ اسی پیرائے میں کی ہوں گی جس میں رپورٹ ہوئی ہیں۔
https://twitter.com/SenPervaizRd/status/1182354291891331078
خاطر جمع رکھیں کہ شہباز شریف جو مرضی کہتے رہیں، وہ نواز شریف صاحب کے حکم سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ میاں صاحب نے کہہ دیا کہ مولانا کے دھرنے میں بھرپور شرکت ہوگی، تو شرکت ہوگی۔