رحیم یار خان مندر حملہ: ہم نقصان کا ازالہ کرکے مندر ہندو برادری کو واپس کر چکے ہیں، طاہر اشرفی

رحیم یار خان مندر حملہ: ہم نقصان کا ازالہ کرکے مندر ہندو برادری کو واپس کر چکے ہیں، طاہر اشرفی
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ مندر پر ہونے والے افسوسناک حملے کے بعد ہم مندر کے نقصان کا ازالہ کرنے کے بعد ، اسے بحال کرکے ہندو برادری کے حوالے کرچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث 81 افراد کو ہم زیر حراست لے چکے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانی ہمارے بھائی ہیں۔ افغانستان میں امن قائم ہونا دونوں ملکوں کیلیے بہتر ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔

واقعے کا پس منظر
گذشتہ ہفتے ایک مشتعل ہجوم نے  رحیم یار خان میں مندر کے داخلی دروازے کو آگ لگا دی تھی اور اندر موجود مورتیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔
جس دن یہ واقعہ پیش آیا تھا اس دن پاکستان میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے کپل دیو نے بانی پاکستان محمد علی جناح کا ایک قول اور حملے کی ویڈیو ٹویٹ کی تھی۔
ہجوم اس بات پر اشتعال میں آیا تھا کیونکہ عدالت نے آٹھ سالہ ہندو بچے کو ضمانت دے دی تھی جس نے مقامی مدرسہ دارالعلوم عربیہ تعلیم القرآن میں مبینہ طور پر پیشاب کر دیا تھا۔
ہندو لڑکے کو مدرسے کی لائبریری میں قالین پر مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لائبریری میں مذہبی لٹریچر رکھا ہوا تھا۔ اس وقت وہاں موجود ہجوم کا کہنا تھا کہ لڑکا مبینہ طور پر توہین مذہب کا مرتکب ہوا ہے جس کی سزا پاکستان میں موت ہے۔
حکام نے بعد میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا تھا جن پر ہندوؤں کے مندر پر حملہ کرنے کا شبہ تھا اور ان کو مندر کی مرمت کے اخراجات ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔
ہندو برادری کا گنیش مندر  پیر کو مرمت کے بعد ہندو برادری کے حوالے کر دیا گیا ہے۔