Get Alerts

پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان

پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمت کا اثر پاکستان میں تیل کی  قیمتوں پر بھی اثر انداز ہوسکتا ہے۔ یکم فروری سے عالمی منڈی میں پیٹرول ساڑھے 6 روپے اور ڈیزل 5 روپے لیٹر مہنگا ہوا ہے۔

اس طرح گذشتہ اعلان کا فرق صارفین کو منتقل ہوا تو پیٹرول 13 روپے لیٹر بڑھ سکتا ہے جبکہ ایسی صورت میں ڈیزل کی قیمت 18 روپے لیٹر بڑھ سکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے ورکنگ شروع کر دی ہے۔ اوگرا 14 فروری کو نئی قیمتوں سے متعلق سمری وزارت خزانہ کو ارسال کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کیلئے بری خبر، وزیر خزانہ نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا عندیہ دیدیا

خیال رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بڑھیں گی تو پاکستان میں اس اضافے کو عوام پر منتقل کرنا پڑے گا۔
یہ عندیہ انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام “دنیا کامران خان کے ساتھ” میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیٹرول کی قیمتوں سے صاف ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کو کنٹرول کرنا ہمارے اختیار ہی میں نہیں ہے۔ حکومت اس مد میں پہلے ہی بائیس ارب روپے کی سبسڈی کا بوجھ برداشت کر رہی ہے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پہلے ہی پیٹرول پر سیلز ٹیکس کو بالکل ختم کر چکی ہے جبکہ پی ڈی ایل کو بھی کم کیا جا چکا ہے۔ اس کے بعد ٹیکسوں میں مزید کمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر عالمی مارکیٹس میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو اسے پاکستانی عوام پر منتقل کرنا ناگزیر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہم نے متعین کردہ اہداف پورے کر لئے ہیں۔ اگر اس کے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں تو وہ بہت معمولی ہونگی۔ ہم پہلے ہی بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپیہ پینسٹھ پیسے تک کا اضافہ کر چکے ہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پروویڈنٹ فنڈ پر ٹیکس عائد نہ کرنے سے متعلق بات کریںگے۔ ہمارے پاس تمام ڈیٹا موجود ہے۔ ہم ٹیکس پیئرز کو آٹھ سے دس ملین تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس کیلئے ہم ڈیٹا کیساتھ ساتھ آڑٹیفیشل انٹیلی جنس کی بھی مدد حاصل کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس دورے میں چین کے بڑے بڑے بزنس گروپوں سے میٹنگز ہوئیں۔ ہم نے چین کو پیشکش کی ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی انڈسٹریاں لگائے۔ اس کے علاوہ زراعت اور شعبہ آئی ٹی کی ترقی کیلئے ان سے مدد مانگی گئی ہے۔