آئی ایم ایف کی ایک اور شرط، پیٹرولیم مصنوعات پر ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافہ

آئی ایم ایف کی ایک اور شرط، پیٹرولیم مصنوعات پر ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ برقرار، وفاقی حکومت نے گردشی قرضے میں کمی کیلئے ایک اور شرط پوری کردی۔

حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل پرپٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں 5 روپے لٹر اضافہ کردیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پرلیوی 45 روپے سے بڑھاکر50 روپےفی لٹرکردی گئی جبکہ پٹرول پرپٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح پہلے ہی 50روپے فی لٹر ہے۔

مٹی کے تیل پربھی 2 روپے 83 پیسے فی لٹر پٹرولیم لیوی عائدکردی گئی جبکہ لائٹ ڈیزل پر لیوی 14.58 روپے سےکم کرکے 13.78 روپے کردی گئی۔ پٹرولیم مصنوعات پرجی ایس ٹی کی صفر شرح برقرار رکھی گئی۔

حکومت نے لیوی میں اضافہ کرکے ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی ہے جبکہ اوگرا نے ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے فی لٹرسستا کرنے کی تجویز دی تھی۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافے کے بعد نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں دس روپے کی کمی کی گئی ہے۔

مٹی کے تیل کی قیمت 190 روپے 29  پیسے سے کم کر کے 180 روپے29 پیسے کر دی گئی ہے جب کہ لائٹ ڈیزل 184روپے78 پیسے سے کم کر کے 174رپے78 روپے رکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 29 مارچ کو آئی ایم ای نے پیٹرول پر مجوزہ سبسڈی کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل اور 800 سی سی سے کم گاڑیوں کے لیے سستے پیٹرول کی  اسکیم پر شدید اعتراض کیا تھا۔

آئی ایم ایف نے سوال اٹھایاکہ اس اسکیم کے لیے کتنی سبسڈی درکار ہوگی؟ وہ کہاں سے آئے گی  اور اس کے کتنے کنزیومر ہوں گے؟ اسکیم میں کتنا نقصان ہوگا؟ آئی ایم ایف نے اس حوالے سے حکومت سے مکمل پلان مانگ لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا جس میں آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سبسڈی کا نظرثانی شدہ پلان تیار کرنے پر زور دیا جب کہ آئی ایم ایف غریب طبقے کو زیادہ مؤثر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر زور رہا ہے۔