مشرقی افریقی ملک کینیا میں ایک معمر خاتون نے سکول میں داخلہ لے لیا ہے تاکہ وہ بھی بچوں کی طرح علم سے سیراب ہو سکے۔ اس خاتون کی عمر 98 سال بتائی جا رہی ہے۔
اس خاتون کا تعلق دیہی کینیا کی وادی رفٹ سے ہے۔ پریسیلا سیٹینی اپنے ایسے ساتھی طالب علموں کے ساتھ پڑھ رہی ہیں جو ان سے 80 سال سے زیادہ چھوٹے ہیں۔
اردو نیوز میں شائع اس دلچسپ خبر کے مطابق سرمئی لباس اور سبز سویٹر کے سکول یونیفارم میں ملبوس سیٹینی نے کہا کہ وہ اپنے پوتے پوتیوں کے بچوں کے لیے ایک اچھی مثال قائم کرنے اور ایک نئے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے کلاس میں واپس گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں کیونکہ میں دائی ہوا کرتی تھی۔ ان کے اس فیصلے میں بچوں کی حمایت شامل ہے۔
خیال رہے کہ مشرقی افریقی ملک کی حکومت نے 2003 میں پرائمری سکولنگ کی لاگت پر سبسڈی دینا شروع کی، تاکہ معاشرے کے کچھ بوڑھے افراد جو تعلیم سے محروم رہ گئے تھے، اپنے خوابوں کو زندہ کر سکیں۔
اس سے کچھ بزرگ شاگردوں کو شہرت بھی ملی جن میں پریسیلا سیٹینی بھی شامل ہیں، جنہوں نے گذشتہ سال اپنی زندگی کے حوالے سے بنی فلم ’گوگو‘ کے افتتاح کے لیے پیرس کا سفر بھی کیا تھا۔
گوگو کا مطلب ان کی آبائی کلینجن زبان میں دادی ہے۔ وہ فلم کی لانچنگ کے لیے جلد ہی نیویارک کا سفر بھی کریں گی۔
پریسیلا سیٹینی جو اپنے پرائمری سکول کے چھٹے سال میں ہیں، کا کہنا ہے کہ ان کے مقاصد ایک فلم سٹار بننے سے کہیں زیادہ عملی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں سکول جانے کا خیال تب آیا جب ان کے پوتے کی بیٹی نے حاملہ ہونے کی وجہ سے سکول چھوڑ دیا اور انہوں نے ’ازراہ تفنن ان سے پوچھا کہ کیا ان کا کوئی سکول فیس کی مد میں بیلنس موجود ہیں اور انہوں نے ہاں کہا۔‘
انہوں نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ ان کے پوتے کی بیٹی اپنی پڑھائی دوبارہ شروع کرے گی، لیکن جب اس نے انکار کر دیا تو سیٹینی نے خود سکول جانے کا فیصلہ کیا۔
پریسیلا سیٹینی کا مزید کہنا تھا کہ وہ سکول میں دیگر سرگرمیوں سے بھی لطف اندوز ہوتی ہیں جن میں فزیکل ایجوکیشن بھی شامل ہے۔