آزاد کشمیر میں ضلع کوٹلی کے علاقے بھابڑہ میں درجنوں افراد نے احمدی عبادت گاہ پر حملہ کر دیا اور حملے میں احمدیہ عبادت گاہ کے مینار اور محراب مسمار کر دیے۔ حملہ آوروں نے احمدی خواتین اور مردوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
تفصیلات کے مطابق 12 فروری 2024 کو دن پونے 11 بجے کے قریب شر پسند عناصر نے بھابڑہ ضلع کوٹلی آزاد کشمیر میں احمدیہ عبادت گاہ پر حملہ کر کے عبادت گاہ کے مینار اور محراب کو مسمار کر دیا۔ مقامی افراد کے مطابق 50 سے 60 شرپسند افراد ہتھوڑوں، بیلچوں، ڈنڈوں اور اسلحہ سمیت بھابڑہ کی احمدیہ عبادت گاہ پر حملہ آور ہوئے۔ انہوں نے سب سے پہلے بیت الذکر کے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے۔ اس کے بعد حملہ آوروں نے عبادت گاہ کے 4 میناروں اور محراب کو توڑ دیا۔ اس کے بعد حملہ آور عبادت گاہ میں گھس گئے اور اندر جا کر توڑ پھوڑ کی۔
حملہ آوروں نے عبادت گاہ میں موجود نوجوان واجد حسین کو ہتھوڑوں اور ڈنڈوں سے مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ اس دوران دو حملہ آور ہوائی فائرنگ کرتے رہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
جب دیگر احمدی افراد واجد حسین کو عبادت گاہ سے باہر نکالنے گئے تو حملہ آوروں نے ان پر بھی حملہ کر دیا اور انہیں زخمی کر دیا۔ حملہ آوروں نے احمدیہ عبادت گاہ سے ملحق گھر میں داخل ہو کر احمدی خواتین کو بھی زد و کوب کیا اور گالم گلوچ کرتے رہے۔ اس دوران انہوں نے ایک احمدی خاتون زاہدہ پروین کو زد و کوب کر کے زخمی کر دیا۔ اطلاع دینے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
شرپسندوں کے حملے میں 8 احمدی مرد اور 5 خواتین زخمی ہوئی ہیں۔ تمام زخمی افراد کو ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ وقوعہ کے بارے میں تھانہ کوٹلی پولیس کو تحریری درخواست جمع کروا دی گئی ہے۔
یاد رہے جماعت احمدیہ کے مخالفین پچھلے کچھ عرصے سے احمدیہ بیت الذکر بھابڑہ کے مینار گرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے انتظامیہ کو 16 دسمبر 2023 کا الٹی میٹم دیا تھا اور مینار نہ گرانے کی صورت میں حملے کی دھمکی دی تھی۔ قبل ازیں 24 نومبر 2023 کو شرپسندوں نے دولیاں جٹاں کوٹلی کی احمدی عبادت گاہ پر حملہ کر کے اس کے بھی مینار مسمار کر دیے تھے۔