اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی حیثیت سے استعفا دے دیا ہے۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک نئے دور سے گزر رہی ہے اور ایسے وقت میں حکومت کے ساتھ رہنا بیکار تھا۔
https://twitter.com/MurtazaViews/status/1216279026248978437
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو حکومت میں لانے کے لئے دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت نے نہ تو فروغ نسیم کا نام وزارتِ قانون کے لئے تجویز کیا تھا اور نہ ہی وزارتِ قانون اپنی جماعت کے لئے مانگی تھی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی سے پی ٹی آئی رہنما عامر لیاقت حسین بھی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے وزرا ایم این ایز کے فون نہیں اٹھاتے جب کہ حلقے کے لوگ ان کے سامنے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر حالات یوں ہی رہے تو وہ بھی استعفا دے دیں گے۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین ایم کیو ایم چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے اور اپنی سابق جماعت کے خاصے قریب سمجھے جاتے ہیں۔
https://twitter.com/AamirLiaquat/status/1215891964354342913
اس وقت قومی اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کی باز گشت سنائی دے رہی ہے۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف اس حوالے سے واضح طور پر بات کر چکے ہیں۔ حال ہی میں قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے بھی اس جانب اشارہ کیا تھا۔