یورو کپ فائنل: پنالٹی شوٹ مس کرنے پر انگلینڈ کے 3 سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا سامنا

یورو کپ فائنل: پنالٹی شوٹ مس کرنے پر انگلینڈ کے 3 سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا سامنا
یورو کپ 2020 کے فائنل میں اٹلی کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کے تین سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب پر مبنی تنقید کا سامنا ہے اور لندن میٹرو پولیٹن پولیس سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان ’نسل پرستانہ اور توہین آمیز‘ پیغامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اتوار کی رات ویمبلے سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے یورو کپ 2021 کے فائنل کے دوران مقررہ وقت میں میچ 1-1 گول سے برابر رہنے کے بعد جب پنلٹی شوٹ آؤٹ کا مرحلہ آیا تو اس میں انگلینڈ کے تین سیاہ فام کھلاڑی اپنی پنلیٹیز پر گول سکور نہ کرسکے۔ ان کھلاڑیوں میں 19 سالہ بوکایو ساکا سمیت مارکوس ریش فورڈ اور جاڈون سانچو شامل ہیں۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورو کپ کے فائنل میں شکست کے بعد پنالٹی شوٹ مس کرنے والے انگلینڈ کی ٹیم کے 3 سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔

بورس جانسن نے ٹوئٹ کی کہ ' انگلینڈ کی ٹیم کو ہیروز کی طرح سراہا جانا چاہیے نہ کہ سوشل میڈیا پر انہیں نسل پرستی کا نشانہ بنایا جانا چاہیے'۔ بورس جانسن نے کہا کہ 'جو اس ہولناک عمل کے ذمہ دار ہیں انہیں شرم کرنی چاہیے'۔

https://twitter.com/BorisJohnson/status/1414465103374729220

علاوہ ازیں لندن کے میئر صادق خان نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ملزمان کے احتساب کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

https://twitter.com/SadiqKhan/status/1414384625032613889

انہوں نے ٹوئٹ کی کہ ' فٹ بال یا کہیں پر بھی نسل پرستی کی کوئی جگہ نہیں ہے، اس آن لائن بدسلوکی کے ذمہ داران کا لازمی احتساب کیا جائے گا اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو اس نفرت انگیز مواد کو ہٹانے اور اس سے سب کو محفوظ رکھنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ضرورت ہے'۔

انگلش فٹ بال ایسوسی ایشن نے ان کھلاڑیوں کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان پر ایک مذمتی بیان بھی جاری کیا ہے۔ فٹ بال ایسوسی ایشن کے مطابق انہیں ان کھلاڑیوں کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان سے ’شدید رنج‘ پہنچا ہے۔

لندن میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان ’نسل پرستانہ اور توہین آمیز‘ پیغامات کے حوالے سے تحقیق کر رہے ہیں۔


اس سے قبل ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

نسل پرستی کے مخالف کئی گروہوں کی قانونی شکایت کے بعد پیرس کے پراسیکیوٹر آفس نے 16ویں راؤنڈ میں فرانس اور سوئٹزرلینڈ کے میچ میں پنالٹی میں فرانس کی ناکامی کے بعد نسل پرستانہ ٹوئٹس کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔