وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے تیل کی فراہمی تسلسل کے ساتھ شروع ہو جائے گی تو قیمتوں میں فرق آئے گا۔ پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے عوام جلد خوشخبری سنیں گے۔
وزیر مملکت مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ضرورت کا ایک تہائی خام تیل روس سے لینا شروع ہو جائیں گے تو قیمتوں میں بڑا فرق آئے گا اور اس کا اثر لوگوں کی جیب تک پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ ایک تہائی خام تیل رعایتی قیمت پر روس سے آئے۔ جب ہم اپنا ہدف حاصل کر لیں گے تو تیل رعایتی قیمت پر ہوگا۔ اصل قیمت اس وقت نہیں بتا سکتا۔ تاہم اس کا بہت بڑا فرق آئے گا اور اثر لوگوں کی جیب تک پہنچے گا۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ابھی پہلا جہاز آیا ہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ ایک ڈیڑھ مہینے میں تسلسل سے روسی تیل آنا شروع ہو جائے۔
روسی تیل کی خریداری کے حوالے سے مصدق ملک نے کہا کہ اگر آپ معاہدوں کی پاسداری کریں اور شفافیت رکھیں تو عالمی سطح پر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ عوام کیلئے سستا تیل لے کر آئیں۔
روس کا 50 ہزار میٹرک ٹن خام تیل کا پہلا جہاز پاکستان پہنچ گیا۔ کراچی کی بندرگاہ پر ان لوڈنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔
وزارت پیٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل سے پیٹرول اور ڈیزل مزید سستا ہوگا۔ روسی تیل آنے سے پیٹرول اور ڈیزل کی قمیتوں پر یکم جولائی سے فرق پڑے گا۔ پاکستانی ریفائنریز میں روسی تیل کو صاف کرنے کا عمل جلد شروع ہوگا۔
حکام نے مزید بتایا کہ روس سے خام تیل کی درآمد ماہانہ 14 لاکھ بیرل تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ روسی تیل صاف ہونے کے بعد اوسط قمیت نکالی جائے گی۔ مقامی اور روسی تیل کو ملا کر اوسط قیمت نکلے گی۔ روسی تیل عام مارکیٹ سے 30 سے 40 فیصد سستا ہے۔
حکام کہتے ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط پیداوار 50 فیصد سے زائد نکلی تو قیمتیں 40 روپے فی لیٹر کم ہوسکتی ہیں۔ 45 ہزار میٹرک ٹن کھیپ پی آر ایل میں ریفائن ہوگی۔ پارکو بھی روسی تیل ریفائن کرنے میں حصہ لے گا۔ آئندہ دو ہفتوں میں روسی تیل مارکیٹ میں آجائے گا۔
روس کا یہ پہلا جہاز ہے جو کہ 45 سے 50 ہزار ٹن تیل لے کر پہنچا ہے جبکہ ایک اور جہاز جلد ہی پاکستان پہنچے گا۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتاہے تو پاکستان روس سے مزید سات لاکھ بیرل تیل خریدے گا۔
دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم شہباز شریف نے لکھا کہ میں نے قوم سے اپنا ایک اور وعدہ پورا کیا ہے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہوئی روس کا پہلا رعایتی خام تیل کا کارگو کراچی پہنچ گیا ہے اور کل سے تیل کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔ آج ایک تبدیلی کا دن ہے۔ ہم خوشحالی، اقتصادی ترقی اور توانائی کی حفاظت اور سستی کی طرف ایک ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کے لیے روسی تیل کا پہلا کارگو ہے اور پاکستان اور روسی فیڈریشن کے درمیان نئے تعلقات کا آغاز ہے۔ میں ان تمام لوگوں کی تعریف کرتا ہوں جو اس قومی کوشش کا حصہ رہے اور روسی تیل کی درآمد کے وعدے کو حقیقت میں بدلنے میں اپنا حصہ ڈالا۔