سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شہباز شریف کے استعفے کی باز گشت سنائی دے رہی ہے، صحافی نجم سیٹھی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں پوچھا کہ 'کیا شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفیٰ دے دیں گے۔
https://twitter.com/najamsethi/status/1182971437914775552?s=20
صحافی عدنان رسول نے نجم سیٹھی کی ٹوئیٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ امید کرتا ہوں یہ خبر درست ہوگی۔ انہیں اپنی توانائیاں اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے پر صرف کرنی چاہئیں۔
https://twitter.com/adnanrasool/status/1182972331452456960?s=20
ضرار کھُہڑو نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’بیچارے‘ شہباز شریف فطری طور پر ایک ایڈمنسٹریٹر ہیں اور لوگ ان سے ایک انقلابی رہنما بننے کی توقع لگائے بیٹھے تھے۔ ایک پیچ کس کو آرے میں تبدیل ہوتا دیکھنے کی امید نہیں کرنی چاہیے۔
https://twitter.com/ZarrarKhuhro/status/1182972792167452672?s=20
سوشل میڈیا صارف حافظ محمد نوید نے لکھا کہ انہیں پہلے قائد حزبِ اختلاف کے عہدے سے استعفا دینا چاہیے کیونکہ وہ پاکستانی عوام کے لئے کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
خواجہ عاصم ایوب کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو انہیں پہلے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونا چاہیے۔
ایک اور صارف محمد حنیف کا کہنا تھا کہ انہیں ازلی ’قمر درد‘ کی شکایت ہے۔
دوسری جانب لیگی رہنماء سردار ایاز صادق نے اس امکان کو رد کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بات کہنا کہ شہباز شریف ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں میرے خیال میں ان کی عمر ابھی ریٹائر ہونے والی نہیں ہے، وہ ریٹائرمنٹ کے اعتبار سے ابھی بہت جوان ہیں۔ ہم انہیں ریٹائرمنٹ لینے بھی نہیں دیں گے، اگر انہوں نے کبھی سوچا بھی تو ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔‘