لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے حنیف عباسی کی ضمانت کے لیے 50، 50 لاکھ کے مچلکے جمع کرادیئے، جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے ان کا استقبال کیا اور انہیں قافلے کی صورت میں جیل سے گھر منتقل کیا گیا۔
حنیف عباسی کے بیٹے حماس عباسی عدالتی حکم کی تکمیل کے لیے جیل روانہ ہوئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ والد کی رہائی آج ہی عمل میں لائی جائے گی اور حنیف عباسی کو کچھ دیر بعد جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے 50، 50 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تھے۔
11 اپریل 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے حنیف عباسی کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ کی جج جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما جیل میں 4 مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جیل میں انہیں ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان نے ایفی ڈرین کوٹا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جب کہ دیگر 7 ملزمان کو شک کی بنا پر بری کردیا گیا تھا۔