پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو رہائی ملتے ہی دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہائی ملتے ہی پنجاب پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور بکتربند گاڑی میں نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق شاہ محمود کو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ ان سے کیس کے بارے میں تفتیش کی جائے گی جب کہ سابق وزیر خارجہ کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے آج عدالت پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
گرفتاری کے موقع پر شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کا مذاق آڑایا جا رہا ہے۔مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں بے قوم کی ترجمانی کی ہے اور میں بے گناہ ہوں لیکن مجھے بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل سائفر ضمانت کیس میں سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں 10، دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظورکر لی تھی۔
سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل تھے۔
گزشتہ روز آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی رہائی کی روبکار جاری کیے تاہم انہیں اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا۔
شاہ محمود قریشی کو نقص امن کے تحت 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا۔ جب کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے نظر بندی آرڈر جیل انتظامیہ کو موصول ہوچکے تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں ملوث ہیں۔ شاہ محمود کی رہائی سے امن وامان کی صورتحال بگڑنے کا خدشہ ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او کی رپورٹ پر سی پی او نے 45 روزہ نظر بندی کی تجویز دی۔ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی نے بھی پولیس اور اداروں کی رپورٹ سے اتفاق کیا۔ شاہ محمود کو اپیل کا حق دیتے ہوئے 15روز کے لئے نظر بند کیا جاتا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سی پی او راولپنڈی کی سفارش پر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کے تھری ایم پی او کے آرڈر جاری کیے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں نامزد ہیں۔ 9مئی کے مقدمات میں سابق وزیر خارجہ سے تفتیش درکار ہے۔